ویانا میں مغرب کا ایران سے ایک مختلف راستہ اختیار کرنے کا مطالبہ

جرمن وزیر خارجہ اینالینا بیئربوک کو کل برلن میں اپنے امریکی ہم منصب انٹونی بلنکن، فرانسیسی جین یوس لو ڈریان اور برطانوی وزیر مملکت برائے مشرق وسطیٰ اور شمالی افریقہ جیمز کلیورلی کی میزبانی کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے بی)
جرمن وزیر خارجہ اینالینا بیئربوک کو کل برلن میں اپنے امریکی ہم منصب انٹونی بلنکن، فرانسیسی جین یوس لو ڈریان اور برطانوی وزیر مملکت برائے مشرق وسطیٰ اور شمالی افریقہ جیمز کلیورلی کی میزبانی کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے بی)
TT

ویانا میں مغرب کا ایران سے ایک مختلف راستہ اختیار کرنے کا مطالبہ

جرمن وزیر خارجہ اینالینا بیئربوک کو کل برلن میں اپنے امریکی ہم منصب انٹونی بلنکن، فرانسیسی جین یوس لو ڈریان اور برطانوی وزیر مملکت برائے مشرق وسطیٰ اور شمالی افریقہ جیمز کلیورلی کی میزبانی کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے بی)
جرمن وزیر خارجہ اینالینا بیئربوک کو کل برلن میں اپنے امریکی ہم منصب انٹونی بلنکن، فرانسیسی جین یوس لو ڈریان اور برطانوی وزیر مملکت برائے مشرق وسطیٰ اور شمالی افریقہ جیمز کلیورلی کی میزبانی کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے بی)
ویانا میں ایران کے ساتھ جوہری مذاکرات میں شامل امریکہ اور چار یورپی ممالک نے ایرانی فریق سے ایک مختلف راستہ اختیار کرنے کا مطالبہ کیا ہے اور اس بات سے خبردار کیا ہے کہ ان مذاکرات کا وقت ختم ہو رہا ہے جو ایک نازک مرحلے میں داخل ہو چکے ہیں۔

ایرانی جوہری فائل کوارٹی میٹنگ کے اہم موضوعات میں سے ایک تھی جس میں کل برلن میں امریکہ، جرمنی، برطانیہ اور فرانس کے وزرائے خارجہ شامل تھے جبکہ ویانا میں مذاکراتی وفود کے درمیان گہری ملاقاتیں جاری تھیں۔(۔۔۔)

جمعہ  18 جمادی الآخر 1443 ہجری  - 21  جنوری  2021ء شمارہ نمبر[15760] 



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]