سلامتی کونسل نے سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات پر حوثیوں کے حملوں کی مذمت کی ہےhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3429196/%D8%B3%D9%84%D8%A7%D9%85%D8%AA%DB%8C-%DA%A9%D9%88%D9%86%D8%B3%D9%84-%D9%86%DB%92-%D8%B3%D8%B9%D9%88%D8%AF%DB%8C-%D8%B9%D8%B1%D8%A8-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D9%85%D8%AA%D8%AD%D8%AF%DB%81-%D8%B9%D8%B1%D8%A8-%D8%A7%D9%85%D8%A7%D8%B1%D8%A7%D8%AA-%D9%BE%D8%B1-%D8%AD%D9%88%D8%AB%DB%8C%D9%88%DA%BA-%DA%A9%DB%92-%D8%AD%D9%85%D9%84%D9%88%DA%BA-%DA%A9%DB%8C-%D9%85%D8%B0%D9%85%D8%AA-%DA%A9%DB%8C-%DB%81%DB%92
سلامتی کونسل نے سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات پر حوثیوں کے حملوں کی مذمت کی ہے
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے گزشتہ اجلاس کے ایک منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
کل اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے 15 ارکان نے متفقہ طور پر ایک بیان جاری کیا ہے جس میں سخت ترین الفاظ میں ان گھناؤنے دہشت گردانہ حملوں کی مذمت کی گئی ہے جو گذشتہ پیر کو ابوظہبی اور سعودی عرب کے دیگر مقامات پر ہوئے ہیں اور مطالبہ کیا ہے کہ "مجرموں، منتظمین کو سزا دی جائے اور دہشت گردی کی ان گھناؤنی کارروائیوں کے فنانسرز اور اسپانسرز کا احتساب کیا جائے اور انہیں انصاف کے کٹہرے میں کھڑا کیا جائے۔
یہ بات ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے گزشتہ روز اپنے امریکی ہم منصب انٹونی بلنکن سے ایک فون کال میں خطے اور دنیا میں امن کی بنیاد رکھنے کی کوششوں پر تبادلہ خیال کیا ہے اور ساتھ ہی ریاض اور واشنگٹن کے درمیان اسٹریٹجک تعلقات اور انہیں مضبوط کرنے کے طریقوں پر تبادلہ خیال کیا ہے۔(۔۔۔)
نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4845071-%D9%86%DB%8C%D8%AA%D9%86-%DB%8C%D8%A7%DB%81%D9%88-%D9%86%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%A6%DB%8C%DA%88%D9%86-%DA%A9%D9%88-%D9%86%D8%B8%D8%B1-%D8%A7%D9%86%D8%AF%D8%A7%D8%B2-%DA%A9%D8%B1-%D8%AF%DB%8C%D8%A7-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%AE%D9%88%D9%86-%DA%A9%DB%8C-%DB%81%D9%88%D9%84%DB%8C-%DA%A9%DA%BE%DB%8C%D9%84%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%86%D8%AF%DB%8C%D8%B4%DB%81
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
تل ابیب:«الشرق الأوسط»
TT
تل ابیب:«الشرق الأوسط»
TT
نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔
نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)