سلامتی کونسل نے سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات پر حوثیوں کے حملوں کی مذمت کی ہے

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے گزشتہ اجلاس کے ایک منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے گزشتہ اجلاس کے ایک منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
TT

سلامتی کونسل نے سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات پر حوثیوں کے حملوں کی مذمت کی ہے

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے گزشتہ اجلاس کے ایک منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے گزشتہ اجلاس کے ایک منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
کل اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے 15 ارکان نے متفقہ طور پر ایک بیان جاری کیا ہے جس میں سخت ترین الفاظ میں ان گھناؤنے دہشت گردانہ حملوں کی مذمت کی گئی ہے جو گذشتہ پیر کو ابوظہبی اور سعودی عرب کے دیگر مقامات پر ہوئے ہیں اور مطالبہ کیا ہے کہ "مجرموں، منتظمین کو سزا دی جائے اور دہشت گردی کی ان گھناؤنی کارروائیوں کے فنانسرز اور اسپانسرز کا احتساب کیا جائے اور انہیں انصاف کے کٹہرے میں کھڑا کیا جائے۔

یہ بات ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے گزشتہ روز اپنے امریکی ہم منصب انٹونی بلنکن سے ایک فون کال میں خطے اور دنیا میں امن کی بنیاد رکھنے کی کوششوں پر تبادلہ خیال کیا ہے اور ساتھ ہی ریاض اور واشنگٹن کے درمیان اسٹریٹجک تعلقات اور انہیں مضبوط کرنے کے طریقوں پر تبادلہ خیال کیا ہے۔(۔۔۔)

ہفتہ  19 جمادی الآخر 1443 ہجری  - 22  جنوری  2021ء شمارہ نمبر[15761] 



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]