یورپ میں ظاہر ہوئے "کورونا" کے قیاسی متاثرینhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3429881/%DB%8C%D9%88%D8%B1%D9%BE-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%B8%D8%A7%DB%81%D8%B1-%DB%81%D9%88%D8%A6%DB%92-%DA%A9%D9%88%D8%B1%D9%88%D9%86%D8%A7-%DA%A9%DB%92-%D9%82%DB%8C%D8%A7%D8%B3%DB%8C-%D9%85%D8%AA%D8%A7%D8%AB%D8%B1%DB%8C%D9%86
کل روم کے قریب ایک ہسپتال کے انتہائی نگہداشت کے کمرے میں "کووڈ-19 کے مریض کو دیکھا جا سکتا ہے (ای بی اے)
گزشتہ دو دنوں میں یورپی ممالک کے اندر کورونا کے متاثرین کی تعداد میں ایک اضافی ریکارڈ درج کیا گیا ہے اور اس بات کے بھی اشارے مل رہے ہیں کہ فروری کے وسط تک اس اعداد وشمار میں کافی اضافہ دیکھنے کو مل سکتا ہے اور ممکنہ طور پر انتہائی متعدی "اومیکرون" کی وجہ سے ہوا ہے۔
کچھ بڑے یورپی ممالک جیسے جرمنی، فرانس، اسپین اور اٹلی میں روزانہ نئے انفیکشن کی تعداد میں ریکارڈ توڑ اضافہ ہوا ہے جس کی وجہ سے وائرس کے خلاف ویکسین کی چوتھی خوراک دینے کے معاملے پر بات چیت کرنے کے لئے یورپی یونین کی فرانسیسی گردش کرنے والی صدارت کو کل جمعہ کے دن رکن ممالک کے وزرائے صحت کی ہنگامی اجلاس طلب کرنے پر مجبور ہونا پڑا جبکہ یورپی میڈیسن ایجنسی نے اس ہفتے کے شروع میں اعلان کیا تھا کہ یہ خوراک صرف ان لوگوں کے لیے مفید ہو سکتی ہے جو کمزور مدافعتی نظام کے شکار ہیں لیکن اس سلسلہ میں حتمی فیصلہ کرنے کے لیے سائنسی ثبوت ناکافی نہیں ہیں۔(۔۔۔)
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویشhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4785126-%D8%AF%DB%8C-%DB%81%DB%8C%DA%AF-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%86%D8%B3%D9%84-%DA%A9%D8%B4%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%B1%DB%92-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84%DB%8C-%D8%AA%D8%B4%D9%88%DB%8C%D8%B4
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔
پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔
جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)
جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]