یورپ میں ظاہر ہوئے "کورونا" کے قیاسی متاثرین

کل روم کے قریب ایک ہسپتال کے انتہائی نگہداشت کے کمرے میں "کووڈ-19 کے مریض کو دیکھا جا سکتا ہے (ای بی اے)
کل روم کے قریب ایک ہسپتال کے انتہائی نگہداشت کے کمرے میں "کووڈ-19 کے مریض کو دیکھا جا سکتا ہے (ای بی اے)
TT

یورپ میں ظاہر ہوئے "کورونا" کے قیاسی متاثرین

کل روم کے قریب ایک ہسپتال کے انتہائی نگہداشت کے کمرے میں "کووڈ-19 کے مریض کو دیکھا جا سکتا ہے (ای بی اے)
کل روم کے قریب ایک ہسپتال کے انتہائی نگہداشت کے کمرے میں "کووڈ-19 کے مریض کو دیکھا جا سکتا ہے (ای بی اے)
گزشتہ دو دنوں میں یورپی ممالک کے اندر کورونا کے متاثرین کی تعداد میں ایک اضافی ریکارڈ درج کیا گیا ہے اور اس بات کے بھی اشارے مل رہے ہیں کہ فروری کے وسط تک اس اعداد وشمار میں کافی اضافہ دیکھنے کو مل سکتا ہے اور ممکنہ طور پر انتہائی متعدی "اومیکرون" کی وجہ سے ہوا ہے۔

کچھ بڑے یورپی ممالک جیسے جرمنی، فرانس، اسپین اور اٹلی میں روزانہ نئے انفیکشن کی تعداد میں ریکارڈ توڑ اضافہ ہوا ہے جس کی وجہ سے وائرس کے خلاف ویکسین کی چوتھی خوراک دینے کے معاملے پر بات چیت کرنے کے لئے یورپی یونین کی فرانسیسی گردش کرنے والی صدارت کو کل جمعہ کے دن رکن ممالک کے وزرائے صحت کی ہنگامی اجلاس طلب کرنے پر مجبور ہونا پڑا جبکہ یورپی میڈیسن ایجنسی نے اس ہفتے کے شروع میں اعلان کیا تھا کہ یہ خوراک صرف ان لوگوں کے لیے مفید ہو سکتی ہے جو کمزور مدافعتی نظام کے شکار ہیں لیکن اس سلسلہ میں حتمی فیصلہ کرنے کے لیے سائنسی ثبوت ناکافی نہیں ہیں۔(۔۔۔)

ہفتہ  19 جمادی الآخر 1443 ہجری  - 22  جنوری  2021ء شمارہ نمبر[15761] 



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]