انقرہ اور تل ابیب کے درمیان تعلقات میں ایک پیش رفت ہوئی ہےhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3429886/%D8%A7%D9%86%D9%82%D8%B1%DB%81-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%AA%D9%84-%D8%A7%D8%A8%DB%8C%D8%A8-%DA%A9%DB%92-%D8%AF%D8%B1%D9%85%DB%8C%D8%A7%D9%86-%D8%AA%D8%B9%D9%84%D9%82%D8%A7%D8%AA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%DB%8C%DA%A9-%D9%BE%DB%8C%D8%B4-%D8%B1%D9%81%D8%AA-%DB%81%D9%88%D8%A6%DB%8C-%DB%81%DB%92
انقرہ اور تل ابیب کے درمیان تعلقات میں ایک پیش رفت ہوئی ہے
اسرائیلی وزیر خارجہ یائر لپیڈ (رائٹرز) اور ان کے ترک ہم منصب مولود جاویش اوغلو کو دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
سیاسی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ ترکی اور اسرائیل محتاط انداز میں تعلقات کو استوار کرنے میں آگے بڑھ رہے ہیں لیکن یہ پیش رفت بہت دھیرے اور مستحکم ہے اور اس کی ایک علامت یہ ہے کہ صدر رجب طیب اردوغان نے اپنے لئے ایک اسرائیلی طبی مشیر کا انتخاب کیا ہے اور وزیر خارجہ مولود جاویش اوغلو نے اپنے اسرائیلی ہم منصب یائر لپیڈ کے ساتھ فون پر بات چیت کی ہے جس میں انہوں نے کورونا سے متاثر ہونے کے بعد ان کی صحت کے سلسلہ میں اطمینان کا اظہار کیا ہے۔
لپیڈ کے دفتر نے کہا ہے کہ جاویش اوغلو نے انہیں فون کیا اور ان کی صحت کے بارے میں پوچھا اور ان کی جلد صحت یابی کی خواہش کی ہے اور ایک اعلیٰ سطحی سفارتی ذریعے نے اس قدم کو دونوں ممالک کے تعلقات میں ایک پیش رفت سمجھا ہے خاص طور پر یہ فون کال 13 سالوں میں دونوں ممالک کے وزرائے خارجہ کے درمیان پہلا فون کال ہے۔(۔۔۔)
بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزمhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4820656-%D8%A8%D8%A7%D8%A6%DB%8C%DA%88%D9%86-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D9%86-%D9%BE%D8%B1-3-%D8%A7%D9%85%D8%B1%DB%8C%DA%A9%DB%8C-%D9%81%D9%88%D8%AC%DB%8C%D9%88%DA%BA-%DA%A9%DB%92-%D9%82%D8%AA%D9%84-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%85%D9%84%D9%88%D8%AB-%DB%81%D9%88%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%AC%D9%88%D8%A7%D8%A8-%D8%AF%DB%8C%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%B9%D8%B2%D9%85
بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن نے کل (اتوار) کو شام کی سرحد کے قریب شمال مشرقی اردن میں تعینات امریکی افواج پر ڈرون حملے میں 3 امریکی فوجیوں کی ہلاکت اور دیگر کے زخمی ہونے کا اعلان کیا۔
بائیڈن نے "وائٹ ہاؤس" سے جاری اپنے بیان میں کہا کہ یہ حملہ ایران کے حمایت یافتہ مسلح گروپوں نے کیا جو شام اور عراق میں کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ واشنگٹن ابھی معاملے کی تحقیقات کر رہا ہے اور حملے کے بارے میں حقائق جمع کر رہا ہے۔ بائیڈن نے یقین دہانی کی کہ ان کا ملک امریکی فوجیوں کے قتل اور زخمی کرنے میں ملوث "تمام ذمہ داروں" کو "مناسب وقت اور طریقے سے" جواب دے گا۔
اسی طرح آج امریکی ایوان نمائندگان کے اسپیکر مائیک جانسن نے بھی امریکی فوجیوں کے قتل کی مذمت کی اور "X" پلیٹ فارم پر کہا کہ امریکی انتظامیہ کو دنیا کو ایک "مضبوط پیغام" دینا چاہیے کہ امریکی افواج کے خلاف حملوں کا جواب ہر صورت دیا جائے گا۔(...)