انقرہ اور تل ابیب کے درمیان تعلقات میں ایک پیش رفت ہوئی ہے

اسرائیلی وزیر خارجہ یائر لپیڈ (رائٹرز) اور ان کے ترک ہم منصب مولود جاویش اوغلو کو دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
اسرائیلی وزیر خارجہ یائر لپیڈ (رائٹرز) اور ان کے ترک ہم منصب مولود جاویش اوغلو کو دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
TT

انقرہ اور تل ابیب کے درمیان تعلقات میں ایک پیش رفت ہوئی ہے

اسرائیلی وزیر خارجہ یائر لپیڈ (رائٹرز) اور ان کے ترک ہم منصب مولود جاویش اوغلو کو دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
اسرائیلی وزیر خارجہ یائر لپیڈ (رائٹرز) اور ان کے ترک ہم منصب مولود جاویش اوغلو کو دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
سیاسی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ ترکی اور اسرائیل محتاط انداز میں تعلقات کو استوار کرنے میں آگے بڑھ رہے ہیں لیکن یہ پیش رفت بہت دھیرے اور مستحکم ہے اور اس کی ایک علامت یہ ہے کہ صدر رجب طیب اردوغان نے اپنے لئے ایک اسرائیلی طبی مشیر کا انتخاب کیا ہے اور وزیر خارجہ مولود جاویش اوغلو نے اپنے اسرائیلی ہم منصب یائر لپیڈ کے ساتھ فون پر بات چیت کی ہے جس میں انہوں نے کورونا سے متاثر ہونے کے بعد ان کی صحت کے سلسلہ میں اطمینان کا اظہار کیا ہے۔

لپیڈ کے دفتر نے کہا ہے کہ جاویش اوغلو نے انہیں فون کیا اور ان کی صحت کے بارے میں پوچھا اور ان کی جلد صحت یابی کی خواہش کی ہے اور ایک اعلیٰ سطحی سفارتی ذریعے نے اس قدم کو دونوں ممالک کے تعلقات میں ایک پیش رفت سمجھا ہے خاص طور پر یہ فون کال 13 سالوں میں دونوں ممالک کے وزرائے خارجہ کے درمیان پہلا فون کال ہے۔(۔۔۔)

ہفتہ  19 جمادی الآخر 1443 ہجری  - 22  جنوری  2021ء شمارہ نمبر[15761] 



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]