حسکہ میں داعش کی شورش کے تیسرے دن درجنوں افراد ہوئے ہلاکhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3431486/%D8%AD%D8%B3%DA%A9%DB%81-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%AF%D8%A7%D8%B9%D8%B4-%DA%A9%DB%8C-%D8%B4%D9%88%D8%B1%D8%B4-%DA%A9%DB%92-%D8%AA%DB%8C%D8%B3%D8%B1%DB%92-%D8%AF%D9%86-%D8%AF%D8%B1%D8%AC%D9%86%D9%88%DA%BA-%D8%A7%D9%81%D8%B1%D8%A7%D8%AF-%DB%81%D9%88%D8%A6%DB%92-%DB%81%D9%84%D8%A7%DA%A9
حسکہ میں داعش کی شورش کے تیسرے دن درجنوں افراد ہوئے ہلاک
"قسد" اور "داعش" کے درمیان جاری جھڑپوں کے ساتھ ہی گزشتہ روز شہریوں کو حسکہ سے فرار ہوتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
شمال مشرقی شام کے شہر حسکہ میں کل تیسرے دن بھی داعش کے ان عناصر جنہوں نے شہر کے جنوب میں داعش کے سیکڑوں قیدیوں کو آزاد کرانے کے لئے ایک جیل پر حملہ کیا ہے ان کے اور سیریئن ڈیموکریٹک فورسز (فسد) کے درمیان جھڑپیں جاری ہیں اور رپورٹ میں درجنوں افراد کی موت کی بھی خبر ہے۔
کل الشرق الاوسط نے زمینی طور پر غویران علاقہ کے جیل کے ارد گرد ہونے والی لڑائیوں کی نگرانی کیا ہے اور کردوں کے زیر تسلط "سیرین ڈیموکریٹک ریپبلک" کے جنگجو داعش کے قیدیوں اور باغیوں کے سیلوں کے خلاف خونریز لڑائیوں کے بعد جیل سے ملحقہ علاقوں پر دوبارہ کنٹرول حاصل کرنے میں کامیاب ہو گئے ہیں اور سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس نے اشارہ کیا ہے کہ 28 کرد فورسز، 56 داعش جنگجو اور پانچ عام شہری مارے گئے ہیں۔(۔۔۔)
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویشhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4785126-%D8%AF%DB%8C-%DB%81%DB%8C%DA%AF-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%86%D8%B3%D9%84-%DA%A9%D8%B4%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%B1%DB%92-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84%DB%8C-%D8%AA%D8%B4%D9%88%DB%8C%D8%B4
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔
پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔
جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)
جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]