یرغمالی کی آزادی کی وجہ سے ویانا مذاکرات کا ہوا محاصرہ

صحافی اور شاعر جمشید برزغر (درمیان) کی ٹویٹر پر زین اور زکا کے ساتھ شائع کردہ ایک تصویر دیکھی جا سکتی ہے جس میں ویانا میں "کوبرگ پیلس" کے سامنے ان کے ساتھ تین بھوک ہڑتال پر بیٹھنے والے ہیں
صحافی اور شاعر جمشید برزغر (درمیان) کی ٹویٹر پر زین اور زکا کے ساتھ شائع کردہ ایک تصویر دیکھی جا سکتی ہے جس میں ویانا میں "کوبرگ پیلس" کے سامنے ان کے ساتھ تین بھوک ہڑتال پر بیٹھنے والے ہیں
TT

یرغمالی کی آزادی کی وجہ سے ویانا مذاکرات کا ہوا محاصرہ

صحافی اور شاعر جمشید برزغر (درمیان) کی ٹویٹر پر زین اور زکا کے ساتھ شائع کردہ ایک تصویر دیکھی جا سکتی ہے جس میں ویانا میں "کوبرگ پیلس" کے سامنے ان کے ساتھ تین بھوک ہڑتال پر بیٹھنے والے ہیں
صحافی اور شاعر جمشید برزغر (درمیان) کی ٹویٹر پر زین اور زکا کے ساتھ شائع کردہ ایک تصویر دیکھی جا سکتی ہے جس میں ویانا میں "کوبرگ پیلس" کے سامنے ان کے ساتھ تین بھوک ہڑتال پر بیٹھنے والے ہیں
ایران میں سابق زیر حراست افراد بڑی طاقتوں اور ایران کے درمیان جوہری معاہدے کی بحالی پر ویانا مذاکرات میں رکاوٹ ڈال رہے ہیں جس میں "یرغمالیوں کی رہائی" کی مہم کے ساتھ مغربی ممالک سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ تہران کے ساتھ کسی بھی معاہدے کو ختم کرنے سے پہلے ایران میں زیر حراست دوہری شہریوں کی رہائی کو ترجیح دے۔

یہ مہم ایران کے ساتھ مذاکرات کرنے والے مغربی ممالک پر دباؤ ڈالنے کے لیے شروع ہوئی ہے اور یہ سابق امریکی سفارت کار اور امریکی سفارت خانے کے بحران میں سابق یرغمال بیری روزن کی ویانا مذاکرات میں آمد کے بعد ہوا ہے جنھوں نے گزشتہ بدھ کو اپنی بھوک ہڑتال کا اعلان کیا تھا اور بعد میں ان کے ساتھ اس مہم میں امریکی-لبنانی نزار زکا شامل ہوئے جو ایران میں ایک سابق قیدی ہیں اور ان کے ساتھ متعدد ایرانی کارکنان بھی شامل ہوئے ہیں۔(۔۔۔)

پیر  21 جمادی الآخر 1443 ہجری  - 24  جنوری  2022ء شمارہ نمبر[15763] 



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]