یوکرین میں وفاداروں کو نصب کرنے کی صورت میں روس کو ملی مغرب کی دھمکی https://urdu.aawsat.com/home/article/3433871/%DB%8C%D9%88%DA%A9%D8%B1%DB%8C%D9%86-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%88%D9%81%D8%A7%D8%AF%D8%A7%D8%B1%D9%88%DA%BA-%DA%A9%D9%88-%D9%86%D8%B5%D8%A8-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%DA%A9%DB%8C-%D8%B5%D9%88%D8%B1%D8%AA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%B1%D9%88%D8%B3-%DA%A9%D9%88-%D9%85%D9%84%DB%8C-%D9%85%D8%BA%D8%B1%D8%A8-%DA%A9%DB%8C-%D8%AF%DA%BE%D9%85%DA%A9%DB%8C
یوکرین میں وفاداروں کو نصب کرنے کی صورت میں روس کو ملی مغرب کی دھمکی
یوکرین کے ایک فوجی کو ملک کے مشرق میں ڈونیٹسک کے علاقے ہورلیوکا کے قریب حد بندی لائن کے سامنے پہرہ دے رہے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
کل امریکہ اور اس کے اتحادیوں نے روس کے خلاف فوری اور متحد ردعمل کرنے کے سلسلہ میں بات کی ہے اور یہ برطانوی دفتر خارجہ کی طرف سے اس معلومات کے حوالے سے جاری کردہ ایک بیان کے بعد سامنے آیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ ماسکو یوکرین میں ایک حامی لیڈر کو نصب کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔
فوری طور پر ماسکو نے اس گمراہ کن برطانوی معلومات کو مسترد کر دیا ہے اور ملک کے مشرق میں یوکرائنی اشتعال انگیزی کا نشانہ بننے پر فوجی کارروائی کی دھمکی دی ہے اور ویانا میں روسی وفد کے سربراہ نے فوجی سلامتی اور ہتھیاروں کے کنٹرول پر بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ان کا ملک ڈونباس پر کیف اور مغرب کے ممکنہ حملے کو برداشت نہیں کرے گا(۔۔۔) سب کچھ واضح طور پر بیان کر دیا گیا ہے اور جب ہمارے شہریوں پر حملہ کیا جائے گا تو ہم خاموشی سے کھڑے نہیں ہوں گے۔ (۔۔۔)
بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزمhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4820656-%D8%A8%D8%A7%D8%A6%DB%8C%DA%88%D9%86-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D9%86-%D9%BE%D8%B1-3-%D8%A7%D9%85%D8%B1%DB%8C%DA%A9%DB%8C-%D9%81%D9%88%D8%AC%DB%8C%D9%88%DA%BA-%DA%A9%DB%92-%D9%82%D8%AA%D9%84-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%85%D9%84%D9%88%D8%AB-%DB%81%D9%88%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%AC%D9%88%D8%A7%D8%A8-%D8%AF%DB%8C%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%B9%D8%B2%D9%85
بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن نے کل (اتوار) کو شام کی سرحد کے قریب شمال مشرقی اردن میں تعینات امریکی افواج پر ڈرون حملے میں 3 امریکی فوجیوں کی ہلاکت اور دیگر کے زخمی ہونے کا اعلان کیا۔
بائیڈن نے "وائٹ ہاؤس" سے جاری اپنے بیان میں کہا کہ یہ حملہ ایران کے حمایت یافتہ مسلح گروپوں نے کیا جو شام اور عراق میں کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ واشنگٹن ابھی معاملے کی تحقیقات کر رہا ہے اور حملے کے بارے میں حقائق جمع کر رہا ہے۔ بائیڈن نے یقین دہانی کی کہ ان کا ملک امریکی فوجیوں کے قتل اور زخمی کرنے میں ملوث "تمام ذمہ داروں" کو "مناسب وقت اور طریقے سے" جواب دے گا۔
اسی طرح آج امریکی ایوان نمائندگان کے اسپیکر مائیک جانسن نے بھی امریکی فوجیوں کے قتل کی مذمت کی اور "X" پلیٹ فارم پر کہا کہ امریکی انتظامیہ کو دنیا کو ایک "مضبوط پیغام" دینا چاہیے کہ امریکی افواج کے خلاف حملوں کا جواب ہر صورت دیا جائے گا۔(...)