یوکرین میں وفاداروں کو نصب کرنے کی صورت میں روس کو ملی مغرب کی دھمکی

یوکرین کے ایک فوجی کو ملک کے مشرق میں ڈونیٹسک کے علاقے ہورلیوکا کے قریب حد بندی لائن کے سامنے پہرہ دے رہے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
یوکرین کے ایک فوجی کو ملک کے مشرق میں ڈونیٹسک کے علاقے ہورلیوکا کے قریب حد بندی لائن کے سامنے پہرہ دے رہے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
TT

یوکرین میں وفاداروں کو نصب کرنے کی صورت میں روس کو ملی مغرب کی دھمکی

یوکرین کے ایک فوجی کو ملک کے مشرق میں ڈونیٹسک کے علاقے ہورلیوکا کے قریب حد بندی لائن کے سامنے پہرہ دے رہے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
یوکرین کے ایک فوجی کو ملک کے مشرق میں ڈونیٹسک کے علاقے ہورلیوکا کے قریب حد بندی لائن کے سامنے پہرہ دے رہے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
کل امریکہ اور اس کے اتحادیوں نے روس کے خلاف فوری اور متحد ردعمل کرنے کے سلسلہ میں بات کی ہے اور یہ برطانوی دفتر خارجہ کی طرف سے اس معلومات کے حوالے سے جاری کردہ ایک بیان کے بعد سامنے آیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ ماسکو یوکرین میں ایک حامی لیڈر کو نصب کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔

فوری طور پر ماسکو نے اس گمراہ کن برطانوی معلومات کو مسترد کر دیا ہے اور ملک کے مشرق میں یوکرائنی اشتعال انگیزی کا نشانہ بننے پر فوجی کارروائی کی دھمکی دی ہے اور  ویانا میں روسی وفد کے سربراہ نے فوجی سلامتی اور ہتھیاروں کے کنٹرول پر بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ان کا ملک ڈونباس پر کیف اور مغرب کے ممکنہ حملے کو برداشت نہیں کرے گا(۔۔۔) سب کچھ واضح طور پر بیان کر دیا گیا ہے اور جب ہمارے شہریوں پر حملہ کیا جائے گا تو ہم خاموشی سے کھڑے نہیں ہوں گے۔ (۔۔۔)

پیر  21 جمادی الآخر 1443 ہجری  - 24  جنوری  2022ء شمارہ نمبر[15763] 



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]