سعودی عرب کورونا کے حفاظتی ٹیکوں کو اپڈیٹ کرنے میں ہوا مشغول https://urdu.aawsat.com/home/article/3433876/%D8%B3%D8%B9%D9%88%D8%AF%DB%8C-%D8%B9%D8%B1%D8%A8-%DA%A9%D9%88%D8%B1%D9%88%D9%86%D8%A7-%DA%A9%DB%92-%D8%AD%D9%81%D8%A7%D8%B8%D8%AA%DB%8C-%D9%B9%DB%8C%DA%A9%D9%88%DA%BA-%DA%A9%D9%88-%D8%A7%D9%BE%DA%88%DB%8C%D9%B9-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%DB%81%D9%88%D8%A7-%D9%85%D8%B4%D8%BA%D9%88%D9%84
سعودی عرب کورونا کے حفاظتی ٹیکوں کو اپڈیٹ کرنے میں ہوا مشغول
گزشتہ روز دوبارہ اسکول کھلنے کی وجہ سے طلباء کے درمیان واپس آئی خوشی (واس)
سعودی عرب میں حفاظتی ٹیکوں کی حالت کو اپ ڈیٹ کرنے کے لیے الٹی گنتی شروع ہو گئی ہے کیونکہ مجاز حکام اگلے ہفتے سے شروع ہونے والے بوسٹر خوراک وصول کرنے کی تیاری کر رہے ہیں لیکن ایک شرط بھی ہے کہ "توکلنا" بیپلیکیشن میں یہ ظاہر ہو کہ وہ ویکسین لے چکے ہیں اور دوسری خوراک ملنے کے بعد 8 ماہ یا اس سے زیادہ کی مدت ہو چکی ہے اور یہ 18 سال یا اس سے زیادہ عمر کے گروپ کے لیے ہے۔
وزارت داخلہ پہلے اس بات کی تصدیق ر چکی ہے کہ 8 ماہ سے کم مدت میں حفاظتی ٹیکوں کی حیثیت تبدیل نہیں ہوتی ہےاور عوامی مقامات، تفریحی مقامات، ہوائی جہاز کی سواری اور عوامی نقل وحمل میں داخل ہونے کے لیے تیسری بوسٹر خوراک حاصل کرنے کی ضرورت پر زور دیا گیا ہے لیکن ویکسین لینے سے ان گروپوں کو خارج کیا گیا ہے جو ان شرائط سے مستثنیٰ ہیں۔(۔۔۔)
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویشhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4785126-%D8%AF%DB%8C-%DB%81%DB%8C%DA%AF-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%86%D8%B3%D9%84-%DA%A9%D8%B4%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%B1%DB%92-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84%DB%8C-%D8%AA%D8%B4%D9%88%DB%8C%D8%B4
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔
پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔
جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)
جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]