امریکہ کے ساتھ براہ راست مذاکرات کے سلسلہ میں ظاہر ہوا ایک ایرانی اشارہ

روس کے سفیر میخائل الیانوف کی جانب سے کل ویانا کے مرکز میں واقع پیلیس کوبرگ ہوٹل میں ایرانی وفد اور "4+1" مذاکرات کاروں کی ملاقات کی شائع کی گئی ایک تصویر دیکھی جا سکتی ہے
روس کے سفیر میخائل الیانوف کی جانب سے کل ویانا کے مرکز میں واقع پیلیس کوبرگ ہوٹل میں ایرانی وفد اور "4+1" مذاکرات کاروں کی ملاقات کی شائع کی گئی ایک تصویر دیکھی جا سکتی ہے
TT

امریکہ کے ساتھ براہ راست مذاکرات کے سلسلہ میں ظاہر ہوا ایک ایرانی اشارہ

روس کے سفیر میخائل الیانوف کی جانب سے کل ویانا کے مرکز میں واقع پیلیس کوبرگ ہوٹل میں ایرانی وفد اور "4+1" مذاکرات کاروں کی ملاقات کی شائع کی گئی ایک تصویر دیکھی جا سکتی ہے
روس کے سفیر میخائل الیانوف کی جانب سے کل ویانا کے مرکز میں واقع پیلیس کوبرگ ہوٹل میں ایرانی وفد اور "4+1" مذاکرات کاروں کی ملاقات کی شائع کی گئی ایک تصویر دیکھی جا سکتی ہے
ایران نے اشارہ کیا ہے کہ وہ ویانا مذاکرات میں امریکہ کے ساتھ براہ راست بات چیت کر سکتا ہے جس کا مقصد جوہری معاہدے کو بحال کرنا ہے۔

ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبد اللہیان نے کہا ہے کہ اگر مذاکرات کے دوران ہم ایسے مقام پر پہنچ جاتے ہیں جہاں مضبوط ضمانتوں کے ساتھ ایک اچھے معاہدے کے لیے امریکہ کے ساتھ بات چیت کی ایک خاص سطح تک پہنچنے کی ضرورت ہوتی ہے تو ہم اپنے کام کے شیڈول میں اسے نظر انداز نہیں کریں گے اورعبد اللہیان نے تہران میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ جوہری مسائل اس مقام کے قریب ہیں جہاں اہم فیصلے لیے جانے چاہئیں اور انہوں نے مزید کہا کہ تہران مذاکرات میں علاقائی جماعتوں کو شامل کرنے کے خیال کا خیر مقدم نہیں کرے گا لیکن انہوں نے کہا کہ ہم پڑوسیوں سے مشورہ کریں گے۔(۔۔۔)

منگل  22 جمادی الآخر 1443 ہجری  - 25  جنوری  2022ء شمارہ نمبر[15764] 



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]