سعودی عرب اور عراق جامع تعاون کے لیے ہوئے تیار

کل ریاض میں سعودی عراقی بزنس فورم کے ایک منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (الشرق الاوسط)
کل ریاض میں سعودی عراقی بزنس فورم کے ایک منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (الشرق الاوسط)
TT

سعودی عرب اور عراق جامع تعاون کے لیے ہوئے تیار

کل ریاض میں سعودی عراقی بزنس فورم کے ایک منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (الشرق الاوسط)
کل ریاض میں سعودی عراقی بزنس فورم کے ایک منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (الشرق الاوسط)
سعودی عراقی بزنس فورم کی سرگرمیوں کا آغاز گزشتہ روز ریاض میں ہوا ہے جس میں دونوں ممالک کے وزراء، حکام اور کاروباری مالکان کی وسیع شرکت ہوئے ہے جبکہ سعودی اور عراقی وزراء نے دونوں ممالک کے درمیان تمام سطحوں پر جامع تعاون کی تاریخ میں ایک نیا صفحہ کھولنے پر زور دیا ہے۔

وزراء نے دونوں ممالک کے درمیان برقی باہمی ربط کی ایک دستاویز پر دستخط کرنے کا انکشاف کیا ہے جو کہ قابل تجدید توانائی کے منصوبوں کے علاوہ بجلی کی تجارت کے لیے علاقائی منڈی میں اضافہ کرے گا اور تیل، گیس، زراعت، پیٹرو کیمیکل اور سمارٹ شہروں کے شعبے میں مشترکہ سرمایہ کاری کے لیے ایک بہتر موقع فراہم کرے گا۔(۔۔۔)

منگل  22 جمادی الآخر 1443 ہجری  - 25  جنوری  2022ء شمارہ نمبر[15764] 



مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
TT

مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)

کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔

"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔

انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔

اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔

جمعہ-14 رجب 1445ہجری، 26 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16495]