داعش غويران میں لڑکوں کے ذریعہ ہوا محفوظhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3436046/%D8%AF%D8%A7%D8%B9%D8%B4-%D8%BA%D9%88%D9%8A%D8%B1%D8%A7%D9%86-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%84%DA%91%DA%A9%D9%88%DA%BA-%DA%A9%DB%92-%D8%B0%D8%B1%DB%8C%D8%B9%DB%81-%DB%81%D9%88%D8%A7-%D9%85%D8%AD%D9%81%D9%88%D8%B8
"سیرین ڈیموکریٹک فورسز" کے جنگجوؤں کو ایک بس کے ذریعے "داعش" کے ان عناصر کو منتقل کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے جنہوں نے کل حسکہ میں صناعہ جیل سے فرار ہونے کے بعد ہتھیار ڈال دیا ہے (ای بی اے)
"سیرین ڈیموکریٹک فورسز" کے جنگجوؤں کو ایک بس کے ذریعے "داعش" کے ان عناصر کو منتقل کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے جنہوں نے کل حسکہ میں صناعہ جیل سے فرار ہونے کے بعد ہتھیار ڈال دیا ہے (ای بی اے)
داعش کے تقریباً 300 عناصر نے شمال مشرقی شام کے حسکہ میں واقع غویران جیل میں ہتھیار ڈال دیا ہے جبکہ دیگر نے کرد-عرب "سیرین ڈیموکریٹک فورسز" (قسد) کے ساتھ کئی دنوں کی ان جھڑپوں کے بعد جیل میں نابالغوں کے ساتھ اپنی حفاظت کو جاری رکھا ہے جس میں دونوں طرف سے درجنوں افراد ہلاک ہوئے ہیں۔
ایس ڈی ایف میڈیا سینٹر کے ڈائریکٹر فرہاد شامی نے کہا ہے ہتھیار ڈالنے کی ہماری کال کے بعد ایس ڈی ایف فورسز نے کل صبح پانچ بجے جیل کی ایک عمارت پر چھاپہ مارا جس میں تنظیم چھپی ہوئی تھی اور چھاپے کے پس منظر میں فورسز نے پوری عمارت کو اپنے کنٹرول میں لے لیا ہے۔(۔۔۔)
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویشhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4785126-%D8%AF%DB%8C-%DB%81%DB%8C%DA%AF-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%86%D8%B3%D9%84-%DA%A9%D8%B4%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%B1%DB%92-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84%DB%8C-%D8%AA%D8%B4%D9%88%DB%8C%D8%B4
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔
پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔
جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)
جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]