داعش غويران میں لڑکوں کے ذریعہ ہوا محفوظ

"سیرین ڈیموکریٹک فورسز" کے جنگجوؤں کو ایک بس کے ذریعے "داعش" کے ان عناصر کو منتقل کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے جنہوں نے  کل حسکہ میں صناعہ جیل سے فرار ہونے کے بعد ہتھیار ڈال دیا ہے (ای بی اے)
"سیرین ڈیموکریٹک فورسز" کے جنگجوؤں کو ایک بس کے ذریعے "داعش" کے ان عناصر کو منتقل کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے جنہوں نے کل حسکہ میں صناعہ جیل سے فرار ہونے کے بعد ہتھیار ڈال دیا ہے (ای بی اے)
TT

داعش غويران میں لڑکوں کے ذریعہ ہوا محفوظ

"سیرین ڈیموکریٹک فورسز" کے جنگجوؤں کو ایک بس کے ذریعے "داعش" کے ان عناصر کو منتقل کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے جنہوں نے  کل حسکہ میں صناعہ جیل سے فرار ہونے کے بعد ہتھیار ڈال دیا ہے (ای بی اے)
"سیرین ڈیموکریٹک فورسز" کے جنگجوؤں کو ایک بس کے ذریعے "داعش" کے ان عناصر کو منتقل کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے جنہوں نے کل حسکہ میں صناعہ جیل سے فرار ہونے کے بعد ہتھیار ڈال دیا ہے (ای بی اے)
داعش کے تقریباً 300 عناصر نے شمال مشرقی شام کے حسکہ میں واقع غویران جیل میں ہتھیار ڈال دیا ہے جبکہ دیگر نے کرد-عرب "سیرین ڈیموکریٹک فورسز" (قسد) کے ساتھ کئی دنوں کی ان جھڑپوں کے بعد جیل میں نابالغوں کے ساتھ اپنی حفاظت کو جاری رکھا ہے جس میں دونوں طرف سے درجنوں افراد ہلاک ہوئے ہیں۔

ایس ڈی ایف میڈیا سینٹر کے ڈائریکٹر فرہاد شامی نے کہا ہے ہتھیار ڈالنے کی ہماری کال کے بعد ایس ڈی ایف فورسز نے کل صبح پانچ بجے جیل کی ایک عمارت پر چھاپہ مارا جس میں تنظیم چھپی ہوئی تھی اور چھاپے کے پس منظر میں فورسز نے پوری عمارت کو اپنے کنٹرول میں لے لیا ہے۔(۔۔۔)

منگل  22 جمادی الآخر 1443 ہجری  - 25  جنوری  2022ء شمارہ نمبر[15764] 



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]