ایران کے جوہری مذاکرات سنگین تعطل کے قریب پہنچ رہے ہیں

برطانوی وزیر خارجہ لز ٹرس کو کل لندن میں ہاؤس آف کامنز سے خطاب کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (الشرق الاوسط)
برطانوی وزیر خارجہ لز ٹرس کو کل لندن میں ہاؤس آف کامنز سے خطاب کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (الشرق الاوسط)
TT

ایران کے جوہری مذاکرات سنگین تعطل کے قریب پہنچ رہے ہیں

برطانوی وزیر خارجہ لز ٹرس کو کل لندن میں ہاؤس آف کامنز سے خطاب کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (الشرق الاوسط)
برطانوی وزیر خارجہ لز ٹرس کو کل لندن میں ہاؤس آف کامنز سے خطاب کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (الشرق الاوسط)
برطانوی وزیر خارجہ لز ٹرس نے کل خبردار کیا ہے کہ ویانا میں ہونے والی بات چیت کا مقصد بڑی طاقتوں اور ایران کے درمیان جوہری معاہدے کو بحال کرنا ہے جو ایک خطرناک تعطل کے قریب پہنچ رہا ہے اور انہوں نے پارلیمنٹ کے سامنے مزید کہا کہ ایران کو کسی معاہدے پر پہنچنے یا جوہری معاہدے کے خاتمے میں سے کسی ایک کا انتخاب کرنا ہوگا اور پھر تمام آپشن میز پر ہوں گے۔

اسی سلسلہ میں ویانا میں مغربی سفارتی ذرائع نے الشرق الاوسط کو بتایا ہے کہ مذاکرات ابھی تک کسی نتیجے پر نہیں پہنچے ہیں اور ساتھ ہی اس کا بات کا بھی اعتراف کیا ہے کہ وہ بہت سست رفتاری سے آگے بڑھ رہے ہیں۔(۔۔۔)

بدھ  23 جمادی الآخر 1443 ہجری  - 26  جنوری  2022ء شمارہ نمبر[15765] 



نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
TT

نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)

غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔

نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)

ہفتہ-29 رجب 1445ہجری، 10 فروری 2024، شمارہ نمبر[16510]