اسرائیلی صدر اتوار کو متحدہ عرب امارات کے اپنے پہلے دورے پر ہوں گےhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3438386/%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84%DB%8C-%D8%B5%D8%AF%D8%B1-%D8%A7%D8%AA%D9%88%D8%A7%D8%B1-%DA%A9%D9%88-%D9%85%D8%AA%D8%AD%D8%AF%DB%81-%D8%B9%D8%B1%D8%A8-%D8%A7%D9%85%D8%A7%D8%B1%D8%A7%D8%AA-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D9%BE%D9%86%DB%92-%D9%BE%DB%81%D9%84%DB%92-%D8%AF%D9%88%D8%B1%DB%92-%D9%BE%D8%B1-%DB%81%D9%88%DA%BA-%DA%AF%DB%92
اسرائیلی صدر اتوار کو متحدہ عرب امارات کے اپنے پہلے دورے پر ہوں گے
اسرائیلی صدر اسحاق ہرزوگ کو دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
تل ابیب:«الشرق الأوسط»
TT
تل ابیب:«الشرق الأوسط»
TT
اسرائیلی صدر اتوار کو متحدہ عرب امارات کے اپنے پہلے دورے پر ہوں گے
اسرائیلی صدر اسحاق ہرزوگ کو دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
اگلے اتوار کو اسرائیلی صدر اسحاق ہرزوگ اور ان کی اہلیہ میشل ابوظہبی جائیں گے اور یہ اسرائیلی صدر کی طرف سے متحدہ عرب امارات کا پہلا سرکاری دورہ ہے اور یہ ابوظہبی کے ولی عہد شیخ محمد بن زاید کی دعوت پر ہونے جا رہا ہے۔
ہرزوگ کے دفتر نے بتایا ہے کہ وہ امارات میں دو دن گزاریں گے اور اس دوران وہ ابوظہبی کے ولی عہد شہزادہ بن زاید، اماراتی وزیر خارجہ شیخ عبد اللہ بن زاید اور امارات میں یہودی برادری کے رہنماؤں سے ملاقات کریں گے اور پھر نائب صدر، وزیر اعظم، وزیر دفاع اور امارات کے حکمران شیخ محمد بن راشد المکتوم سے ملاقات کے لیے دبئی جائی گے اور ہرزوگ ایکسپو 2020 میں اسرائیل ڈے کا افتتاح کریں گے۔(۔۔۔)
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویشhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4785126-%D8%AF%DB%8C-%DB%81%DB%8C%DA%AF-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%86%D8%B3%D9%84-%DA%A9%D8%B4%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%B1%DB%92-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84%DB%8C-%D8%AA%D8%B4%D9%88%DB%8C%D8%B4
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔
پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔
جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)
جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]