ابوظہبی میٹنگ میں ملیشیا کی دہشت گردی کے خلاف ایک مضبوط موقف پر زور دیا گیا ہےhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3440421/%D8%A7%D8%A8%D9%88%D8%B8%DB%81%D8%A8%DB%8C-%D9%85%DB%8C%D9%B9%D9%86%DA%AF-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%85%D9%84%DB%8C%D8%B4%DB%8C%D8%A7-%DA%A9%DB%8C-%D8%AF%DB%81%D8%B4%D8%AA-%DA%AF%D8%B1%D8%AF%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D8%AE%D9%84%D8%A7%D9%81-%D8%A7%DB%8C%DA%A9-%D9%85%D8%B6%D8%A8%D9%88%D8%B7-%D9%85%D9%88%D9%82%D9%81-%D9%BE%D8%B1-%D8%B2%D9%88%D8%B1-%D8%AF%DB%8C%D8%A7-%DA%AF%DB%8C%D8%A7-%DB%81%DB%92
ابوظہبی میٹنگ میں ملیشیا کی دہشت گردی کے خلاف ایک مضبوط موقف پر زور دیا گیا ہے
شیخ محمد بن راشد، شیخ محمد بن زاید، شاہ حمد بن عیسیٰ اور صدر عبد الفتاح السیسی کو کل ابوظہبی سربراہی اجلاس میں دیکھا جا سکتا ہے (وام)
کل متحدہ عرب امارات کے دارالحکومت میں متحدہ عرب امارات، بحرین اور مصر کے رہنماؤں کو اکٹھا کرنے والے اجلاس میں اس بات کی تصدیق کی گئی ہے کہ حوثی ملیشیا کے جارحانہ اقدامات تمام بین الاقوامی قوانین اور اصولوں کی خلاف ورزی کرتے ہی جا رہے ہیں اور بین الاقوامی امن و سلامتی کو بھی متاثر کرتے جا رہے ہیں اور اس اجلاس میں بین الاقوامی سطح پر مطالبہ کیا گیا ہے کہ کمیونٹی ان ملیشیا اور دیگر دہشت گرد قوتوں اور ان کے حامیوں کے خلاف متحد اور مضبوط موقف اختیار کرے۔
ابوظہبی اجلاس میں متحدہ عرب امارات کے نائب صدر اور وزیر اعظم شیخ محمد بن راشد المکتوم اور دبئی کے حکمران شیخ محمد بن زاید النہیان، ابوظہبی کے ولی عہد اور مسلح افواج کے ڈپٹی سپریم کمانڈر، بحرین کے بادشاہ حمد بن عیسیٰ آل خلیفہ اور مصری صدر عبد الفتاح السیسی شریک ہوئے ہیں۔(۔۔۔)
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویشhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4785126-%D8%AF%DB%8C-%DB%81%DB%8C%DA%AF-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%86%D8%B3%D9%84-%DA%A9%D8%B4%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%B1%DB%92-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84%DB%8C-%D8%AA%D8%B4%D9%88%DB%8C%D8%B4
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔
پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔
جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)
جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]