امریکہ کے ساتھ براہ راست مذاکرات کی کوششوں کے درمیان قطر کے وزیر خارجہ ایران میں ہیںhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3443446/%D8%A7%D9%85%D8%B1%DB%8C%DA%A9%DB%81-%DA%A9%DB%92-%D8%B3%D8%A7%D8%AA%DA%BE-%D8%A8%D8%B1%D8%A7%DB%81-%D8%B1%D8%A7%D8%B3%D8%AA-%D9%85%D8%B0%D8%A7%DA%A9%D8%B1%D8%A7%D8%AA-%DA%A9%DB%8C-%DA%A9%D9%88%D8%B4%D8%B4%D9%88%DA%BA-%DA%A9%DB%92-%D8%AF%D8%B1%D9%85%DB%8C%D8%A7%D9%86-%D9%82%D8%B7%D8%B1-%DA%A9%DB%92-%D9%88%D8%B2%DB%8C%D8%B1-%D8%AE%D8%A7%D8%B1%D8%AC%DB%81-%D8%A7%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D9%86
امریکہ کے ساتھ براہ راست مذاکرات کی کوششوں کے درمیان قطر کے وزیر خارجہ ایران میں ہیں
ایرانی صدر کو کل تہران میں قطری وزیر خارجہ کا استقبال کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ایرانی صدر)
لندن:«الشرق الأوسط»
تہران:«الشرق الأوسط»
TT
لندن:«الشرق الأوسط»
تہران:«الشرق الأوسط»
TT
امریکہ کے ساتھ براہ راست مذاکرات کی کوششوں کے درمیان قطر کے وزیر خارجہ ایران میں ہیں
ایرانی صدر کو کل تہران میں قطری وزیر خارجہ کا استقبال کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ایرانی صدر)
گزشتہ روز قطری وزیر خارجہ محمد بن عبد الرحمن الثانی نے تہران کا دورہ کیا ہے جس میں صدر ابراہیم رئیسی سے ملاقات بھی شامل ہے اور یہ دورہ جوہری معاہدے کی بحالی کے حوالے سے ویانا میں جاری مذاکرات کے سلسلہ میں ہے۔
قطری وزارت خارجہ نے اپنی ویب سائٹ پر کہا ہے کہ وزیر محمد بن عبد الرحمن نے ایرانی صدر کے ساتھ دو طرفہ تعاون کے تعلقات، علاقائی میدان میں ہونے والی پیش رفت اور خطے کی سلامتی اور استحکام کو برقرار رکھنے کے طریقوں کا جائزہ لیا ہے اور اسی طرح قطری وزیر خارجہ نے اپنے ایرانی ہم منصب حسین امیر عبد اللہیان سے بھی ملاقات کی ہے۔(۔۔۔)
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزامhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4814066-%D9%85%D8%A7%D9%84%DB%8C-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%AC%D8%B2%D8%A7%D8%A6%D8%B1-%D9%BE%D8%B1-%D8%AF%D8%B4%D9%85%D9%86%D8%A7%D9%86%DB%81-%DA%A9%D8%A7%D8%B1%D9%88%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D8%A7%DA%BA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%A7%D8%B3-%DA%A9%DB%92-%D9%85%D8%B9%D8%A7%D9%85%D9%84%D8%A7%D8%AA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%85%D8%AF%D8%A7%D8%AE%D9%84%D8%AA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔
"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔
انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔
اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔