امریکی سپریم کورٹ ایک بار پھر متعصبانہ جنگ کا میدان بنا ہےhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3443466/%D8%A7%D9%85%D8%B1%DB%8C%DA%A9%DB%8C-%D8%B3%D9%BE%D8%B1%DB%8C%D9%85-%DA%A9%D9%88%D8%B1%D9%B9-%D8%A7%DB%8C%DA%A9-%D8%A8%D8%A7%D8%B1-%D9%BE%DA%BE%D8%B1-%D9%85%D8%AA%D8%B9%D8%B5%D8%A8%D8%A7%D9%86%DB%81-%D8%AC%D9%86%DA%AF-%DA%A9%D8%A7-%D9%85%DB%8C%D8%AF%D8%A7%D9%86-%D8%A8%D9%86%D8%A7-%DB%81%DB%92
امریکی سپریم کورٹ ایک بار پھر متعصبانہ جنگ کا میدان بنا ہے
صدر بائیڈن اور جج بریئر کو کل وائٹ ہاؤس میں مؤخر الذکر کی ریٹائرمنٹ کے اعلان کے وقت دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
واشنگٹن: رانا ابتر
TT
TT
امریکی سپریم کورٹ ایک بار پھر متعصبانہ جنگ کا میدان بنا ہے
صدر بائیڈن اور جج بریئر کو کل وائٹ ہاؤس میں مؤخر الذکر کی ریٹائرمنٹ کے اعلان کے وقت دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
امریکی صدر جو بائیڈن نے سپریم کورٹ کے جسٹس اسٹیفن بریئر کی 83 سال کی عمر میں ریٹائرمنٹ کا اعلان کیا ہے اور انہوں نے وائٹ ہاؤس میں منعقدہ ایک سرکاری تقریب میں بریئر کے کردار کی تعریف کی ہے جو اس سرکاری تقریب میں ان کے بازو میں تھے۔
جیسا کہ بائیڈن سابق صدر بل کلنٹن کے مقرر کردہ لبرل جج کی جگہ ایک نئے جج کو نامزد کرنے کی تیاری کر رہے ہیں انہوں نے اپنے وعدوں کو برقرار رکھنے اور ایک افریقی نژاد امریکی خاتون کو اس عہدے پر تعینات کرنے کا عہد کیا ہے جس کے لیے سینیٹ کی توثیق کی ضرورت ہے۔(۔۔۔)
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزامhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4814066-%D9%85%D8%A7%D9%84%DB%8C-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%AC%D8%B2%D8%A7%D8%A6%D8%B1-%D9%BE%D8%B1-%D8%AF%D8%B4%D9%85%D9%86%D8%A7%D9%86%DB%81-%DA%A9%D8%A7%D8%B1%D9%88%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D8%A7%DA%BA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%A7%D8%B3-%DA%A9%DB%92-%D9%85%D8%B9%D8%A7%D9%85%D9%84%D8%A7%D8%AA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%85%D8%AF%D8%A7%D8%AE%D9%84%D8%AA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔
"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔
انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔
اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔