امریکی سپریم کورٹ ایک بار پھر متعصبانہ جنگ کا میدان بنا ہےhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3443466/%D8%A7%D9%85%D8%B1%DB%8C%DA%A9%DB%8C-%D8%B3%D9%BE%D8%B1%DB%8C%D9%85-%DA%A9%D9%88%D8%B1%D9%B9-%D8%A7%DB%8C%DA%A9-%D8%A8%D8%A7%D8%B1-%D9%BE%DA%BE%D8%B1-%D9%85%D8%AA%D8%B9%D8%B5%D8%A8%D8%A7%D9%86%DB%81-%D8%AC%D9%86%DA%AF-%DA%A9%D8%A7-%D9%85%DB%8C%D8%AF%D8%A7%D9%86-%D8%A8%D9%86%D8%A7-%DB%81%DB%92
امریکی سپریم کورٹ ایک بار پھر متعصبانہ جنگ کا میدان بنا ہے
صدر بائیڈن اور جج بریئر کو کل وائٹ ہاؤس میں مؤخر الذکر کی ریٹائرمنٹ کے اعلان کے وقت دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
واشنگٹن: رانا ابتر
TT
TT
امریکی سپریم کورٹ ایک بار پھر متعصبانہ جنگ کا میدان بنا ہے
صدر بائیڈن اور جج بریئر کو کل وائٹ ہاؤس میں مؤخر الذکر کی ریٹائرمنٹ کے اعلان کے وقت دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
امریکی صدر جو بائیڈن نے سپریم کورٹ کے جسٹس اسٹیفن بریئر کی 83 سال کی عمر میں ریٹائرمنٹ کا اعلان کیا ہے اور انہوں نے وائٹ ہاؤس میں منعقدہ ایک سرکاری تقریب میں بریئر کے کردار کی تعریف کی ہے جو اس سرکاری تقریب میں ان کے بازو میں تھے۔
جیسا کہ بائیڈن سابق صدر بل کلنٹن کے مقرر کردہ لبرل جج کی جگہ ایک نئے جج کو نامزد کرنے کی تیاری کر رہے ہیں انہوں نے اپنے وعدوں کو برقرار رکھنے اور ایک افریقی نژاد امریکی خاتون کو اس عہدے پر تعینات کرنے کا عہد کیا ہے جس کے لیے سینیٹ کی توثیق کی ضرورت ہے۔(۔۔۔)
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویشhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4785126-%D8%AF%DB%8C-%DB%81%DB%8C%DA%AF-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%86%D8%B3%D9%84-%DA%A9%D8%B4%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%B1%DB%92-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84%DB%8C-%D8%AA%D8%B4%D9%88%DB%8C%D8%B4
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔
پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔
جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)
جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]