ماسکو اور واشنگٹن سفارت کاری کے دروازے کھلے رکھے ہوئے ہیں

بائیڈن انتظامیہ کا خیال ہے کہ اپنے اتحادیوں کے ساتھ مل کر تعزیراتی اقدامات مسلط کرنا انتہائی موثر اور تباہ کن ہو سکتا ہے (رائٹرز)
بائیڈن انتظامیہ کا خیال ہے کہ اپنے اتحادیوں کے ساتھ مل کر تعزیراتی اقدامات مسلط کرنا انتہائی موثر اور تباہ کن ہو سکتا ہے (رائٹرز)
TT

ماسکو اور واشنگٹن سفارت کاری کے دروازے کھلے رکھے ہوئے ہیں

بائیڈن انتظامیہ کا خیال ہے کہ اپنے اتحادیوں کے ساتھ مل کر تعزیراتی اقدامات مسلط کرنا انتہائی موثر اور تباہ کن ہو سکتا ہے (رائٹرز)
بائیڈن انتظامیہ کا خیال ہے کہ اپنے اتحادیوں کے ساتھ مل کر تعزیراتی اقدامات مسلط کرنا انتہائی موثر اور تباہ کن ہو سکتا ہے (رائٹرز)
ماسکو کو کل سرد مہری کا سامنا اس وقت کرنا پڑا جب واشنگٹن نے اس کے اہم سیکورٹی مطالبات کی طرف توجہ نہ دیا اور دونوں فریق سفارت کاری کے دروازے کھلے رکھنے کے خواہشمند ہیں اور بدھ کے روز ماسکو کو نیٹو کے ساتھ ساتھ واشنگٹن کی طرف سے ان روسی مطالبات  کو مسترد کئے  جانے کی اطلاع ملی ہے جن میں نیٹو کی توسیع کی پالیسی کو ختم کرنے اور 1997 میں ان سرحدوں پر اپنی افواج کو دوبارہ تعینات کرنے کا ذکر ہے۔

کل کرملین نے امریکی ردعمل کے بارے میں کہا ہے کہ اس میں روسی خدشات کو مدنظر نہیں رکھا گیا ہے جبکہ وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے مزید آگے بڑھتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ امریکی دستاویز میں مشرق میں نیٹو کی توسیع کے بارے میں درپیش بنیادی سوال کا کوئی مثبت جواب نہیں شامل ہے اور لاوروف نے یہ بھی کہا ہے کہ واشنگٹن اور نیٹو نے روسی فریق کے خدشات کا جواب نہیں دیا ہے اور اس بات کی طرف بھی اشارہ کیا کہ دستاویز کے مواد میں ایسے جوابات شامل ہیں جن کی وجہ سے ایک سنجیدہ بات چیت شروع کرنے کی امید پیدا ہو رہی ہے لیکن یہ صرف معمولی اہمیت کے مسائل کے سلسلہ میں ہے۔(۔۔۔)

جمعہ  25 جمادی الآخر 1443 ہجری  - 28  جنوری  2022ء شمارہ نمبر[15767] 



بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
TT

بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)

امریکی صدر جو بائیڈن نے کل (اتوار) کو شام کی سرحد کے قریب شمال مشرقی اردن میں تعینات امریکی افواج پر ڈرون حملے میں 3 امریکی فوجیوں کی ہلاکت اور دیگر کے زخمی ہونے کا اعلان کیا۔

بائیڈن نے "وائٹ ہاؤس" سے جاری اپنے بیان میں کہا کہ یہ حملہ ایران کے حمایت یافتہ مسلح گروپوں نے کیا جو شام اور عراق میں کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ واشنگٹن ابھی معاملے کی تحقیقات کر رہا ہے اور حملے کے بارے میں حقائق جمع کر رہا ہے۔ بائیڈن نے یقین دہانی کی کہ ان کا ملک امریکی فوجیوں کے قتل اور زخمی کرنے میں ملوث "تمام ذمہ داروں" کو "مناسب وقت اور طریقے سے" جواب دے گا۔

اسی طرح آج امریکی ایوان نمائندگان کے اسپیکر مائیک جانسن نے بھی امریکی فوجیوں کے قتل کی مذمت کی اور "X" پلیٹ فارم پر کہا کہ امریکی انتظامیہ کو دنیا کو ایک "مضبوط پیغام" دینا چاہیے کہ امریکی افواج کے خلاف حملوں کا جواب ہر صورت دیا جائے گا۔(...)

پیر-17 رجب 1445ہجری، 29 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16498]