یورپ کی طرف سے ویانا مذاکرات میں اب سیاسی فیصلوں کے مطالبات

ایرانی جوہری پروگرام کے سلسلہ میں ویانا میں گزشتہ مذاکرات کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
ایرانی جوہری پروگرام کے سلسلہ میں ویانا میں گزشتہ مذاکرات کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
TT

یورپ کی طرف سے ویانا مذاکرات میں اب سیاسی فیصلوں کے مطالبات

ایرانی جوہری پروگرام کے سلسلہ میں ویانا میں گزشتہ مذاکرات کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
ایرانی جوہری پروگرام کے سلسلہ میں ویانا میں گزشتہ مذاکرات کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
یورپی یونین کے وفد نے ایرانی جوہری پروگرام کے معاہدے کو بحال کرنے کے مقصد سے ویانا میں ہونے والے مذاکرات کو معطل کرتے ہوئے متعلقہ فریقین سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اب سیاسی فیصلے کریں اور کل جمعہ کو ویانا میں ایرانی جوہری مذاکرات کے کوآرڈینیٹر اینریک مورا نے اگلے ہفتے مذاکرات کی بحالی کی تیاری کے لیے کو مذاکرات کار کا مشاورت کے مقصد سے اپنے ملک واپس جانے کے دوران یہ فیصلے لینے کا مطالبہ کیا ہے۔

ایرانی جوہری مذاکرات میں یورپی تینوں، فرانس، برطانیہ اور جرمنی کے مذاکرات کاروں نے کل ایک بیان میں کہا ہے کہ مذاکرات اپنے آخری مرحلے میں پہنچ چکے ہیں اور یہ معاملہ اب سیاسی تعاون کا متقاضی ہے۔(۔۔۔)

ہفتہ  26 جمادی الآخر 1443 ہجری  - 29  جنوری  2022ء شمارہ نمبر[15768] 



نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
TT

نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)

غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔

نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)

ہفتہ-29 رجب 1445ہجری، 10 فروری 2024، شمارہ نمبر[16510]