یورپ کی طرف سے ویانا مذاکرات میں اب سیاسی فیصلوں کے مطالبات

ایرانی جوہری پروگرام کے سلسلہ میں ویانا میں گزشتہ مذاکرات کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
ایرانی جوہری پروگرام کے سلسلہ میں ویانا میں گزشتہ مذاکرات کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
TT

یورپ کی طرف سے ویانا مذاکرات میں اب سیاسی فیصلوں کے مطالبات

ایرانی جوہری پروگرام کے سلسلہ میں ویانا میں گزشتہ مذاکرات کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
ایرانی جوہری پروگرام کے سلسلہ میں ویانا میں گزشتہ مذاکرات کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
یورپی یونین کے وفد نے ایرانی جوہری پروگرام کے معاہدے کو بحال کرنے کے مقصد سے ویانا میں ہونے والے مذاکرات کو معطل کرتے ہوئے متعلقہ فریقین سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اب سیاسی فیصلے کریں اور کل جمعہ کو ویانا میں ایرانی جوہری مذاکرات کے کوآرڈینیٹر اینریک مورا نے اگلے ہفتے مذاکرات کی بحالی کی تیاری کے لیے کو مذاکرات کار کا مشاورت کے مقصد سے اپنے ملک واپس جانے کے دوران یہ فیصلے لینے کا مطالبہ کیا ہے۔

ایرانی جوہری مذاکرات میں یورپی تینوں، فرانس، برطانیہ اور جرمنی کے مذاکرات کاروں نے کل ایک بیان میں کہا ہے کہ مذاکرات اپنے آخری مرحلے میں پہنچ چکے ہیں اور یہ معاملہ اب سیاسی تعاون کا متقاضی ہے۔(۔۔۔)

ہفتہ  26 جمادی الآخر 1443 ہجری  - 29  جنوری  2022ء شمارہ نمبر[15768] 



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]