سیف قذافی: صدارتی انتخابات ملتوی اور پارلیمانی انتخابات کا آغاز

سیف الاسلام قذافی کو 14 نومبر 2021 کو صدارت کے لیے اپنی امیدواری کے کاغذات پیش کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
سیف الاسلام قذافی کو 14 نومبر 2021 کو صدارت کے لیے اپنی امیدواری کے کاغذات پیش کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

سیف قذافی: صدارتی انتخابات ملتوی اور پارلیمانی انتخابات کا آغاز

سیف الاسلام قذافی کو 14 نومبر 2021 کو صدارت کے لیے اپنی امیدواری کے کاغذات پیش کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
سیف الاسلام قذافی کو 14 نومبر 2021 کو صدارت کے لیے اپنی امیدواری کے کاغذات پیش کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ سال کے آخر میں انتخابی استحقاق میں ناکامی کے بعد لیبیا کے بحران کو حل کرنے کی کوششوں میں واضح رکاوٹ کی روشنی میں صدارتی امیدوار سیف الاسلام القذافی نے ایک اقدام پیش کیا ہے جس کا مقصد سیاسی بحران کو حل کرنا ہے اور اس اقدام میں صدارتی انتخابات کو ملتوی اور پارلیمانی انتخابات کو اس طور پر شروع کرنے کی بات کی گئی ہے کہ نو منتخب پارلیمنٹ کو تنازعات کے حل کے لیے چھوڑ دیا جائے۔

لیبیا کے آنجہانی رہنما کرنل معمر قذافی کے بیٹے سیف کے اقدام کا مقصد ملک کو جنگ یا تقسیم کے امکانات سے بچانا ہے۔(۔۔۔)

ہفتہ  26 جمادی الآخر 1443 ہجری  - 29  جنوری  2022ء شمارہ نمبر[15768] 



نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
TT

نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)

غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔

نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)

ہفتہ-29 رجب 1445ہجری، 10 فروری 2024، شمارہ نمبر[16510]