پیڈرسن نے مزید کہا کہ شام میں امریکہ اور روس کے درمیان کوئی اسٹریٹیجک اختلافات نہیں ہیں اور دونوں ممالک کے نمائندوں نے ان سے جنیوا میں ملاقات کے دوران انہیں بتایا کہ وہ ان کے نئے منصوبے میں مصروف ہونے کے لیے تیار ہیں اور پرسو نیو یارک میں موجودگی کی حالت میں فون پر ہونے والی گفتگو میں انہوں نے کہا کہ سلامتی کونسل کے اراکین کے ساتھ اپنی ملاقات کے دوران انہوں نے اپنے منصوبے کو آگے بڑھانے کے لیے کونسل سے ٹھوس حمایت حاصل کی ہے اور یہ شام کے بحران سے متعلقہ فریقوں کے درمیان بتدریج، باہمی، حقیقت پسندانہ اور قطعی طور پر بیان کردہ اقدامات کے لئے ہے جو قابل تصدیق اور متوازی طور پر لاگو کیا گیا ہے اور یہ بین الاقوامی قرارداد 2254 کے نفاذ کا باعث بنا ہے۔(۔۔۔)
ہفتہ 26 جمادی الآخر 1443 ہجری - 29 جنوری 2022ء شمارہ نمبر[15768]