لبنان کے ردعمل میں حزب اللہ کے ہتھیاروں پر بات کرنے سے گریز کیا گیا ہےhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3445111/%D9%84%D8%A8%D9%86%D8%A7%D9%86-%DA%A9%DB%92-%D8%B1%D8%AF%D8%B9%D9%85%D9%84-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%AD%D8%B2%D8%A8-%D8%A7%D9%84%D9%84%DB%81-%DA%A9%DB%92-%DB%81%D8%AA%DA%BE%DB%8C%D8%A7%D8%B1%D9%88%DA%BA-%D9%BE%D8%B1-%D8%A8%D8%A7%D8%AA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%D8%B3%DB%92-%DA%AF%D8%B1%DB%8C%D8%B2-%DA%A9%DB%8C%D8%A7-%DA%AF%DB%8C%D8%A7-%DB%81%DB%92
لبنان کے ردعمل میں حزب اللہ کے ہتھیاروں پر بات کرنے سے گریز کیا گیا ہے
کویتی وزیر خارجہ شیخ احمد ناصر المحمد الصباح کو کل لبنانی وزیر خارجہ عبد اللہ بوحبیب سے ملاقات کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (کویت کی وزارت خارجہ)
بیروت:«الشرق الأوسط»
TT
بیروت:«الشرق الأوسط»
TT
لبنان کے ردعمل میں حزب اللہ کے ہتھیاروں پر بات کرنے سے گریز کیا گیا ہے
کویتی وزیر خارجہ شیخ احمد ناصر المحمد الصباح کو کل لبنانی وزیر خارجہ عبد اللہ بوحبیب سے ملاقات کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (کویت کی وزارت خارجہ)
آج اتوار کو کویت عرب وزرائے خارجہ کے ایک مشاورتی اجلاس کی میزبانی کرے گا جس میں کویت کے وزیر خارجہ شیخ احمد ناصر المحمد الصباح کی طرف سے لبنانی حکام کو دی گئی اس کویتی تجویز پر لبنان کے ردعمل پر غور کیا جائے گا جس میں اعتماد سازی کے اقدامات اور لبنان اور خلیجی ریاستوں کے درمیان بحران کے خاتمہ کے سلسلہ میں 12 نکات شامل ہیں۔ لبنان کے وزیر خارجہ عبد اللہ بوحبیب گزشتہ روز کویت پہنچ کر کویت کے وزیر خارجہ سے ملاقات کی ہے اور بوحبیب نے کہا ہے کہ وہ آج کے وزارتی اجلاس کے دوران کویتی تجویز کے پیغام پر لبنان کا ردعمل پیش کریں گے۔(۔۔۔)
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویشhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4785126-%D8%AF%DB%8C-%DB%81%DB%8C%DA%AF-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%86%D8%B3%D9%84-%DA%A9%D8%B4%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%B1%DB%92-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84%DB%8C-%D8%AA%D8%B4%D9%88%DB%8C%D8%B4
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔
پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔
جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)
جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]