مارکیز کے فرزند: میرے والد میرے اور دوسرے کے لئے تھے

مارکیز کے فرزند: میرے والد میرے اور دوسرے کے لئے تھے
TT

مارکیز کے فرزند: میرے والد میرے اور دوسرے کے لئے تھے

مارکیز کے فرزند: میرے والد میرے اور دوسرے کے لئے تھے
الشرق الاوسط کے ساتھ ایک خصوصی انٹرویو میں کولمبیا کے مشہور ناول نگار گیبریل مارکیز کے بیٹے روڈریگو گارسیا نے انکشاف کیا ہے کہ انہوں نے اپنے والد کی موجودگی کی شدت اور ان کی بے پناہ شہرت سے کبھی کوئی تکلیف محسوس نہیں کی ہے تاہم وہ مزید کہتے ہیں کہ اس سب کا ان پر بعد میں اثر ہوا ہے کیونکہ اگر ان کے والد کم مشہور اور کامیاب ہوتے تو وہ اسے دوسروں کے ساتھ شیئر نہ کرتے، لیکن وہ کچھ بدلنے کی خواہش نہیں رکھتے ہیں اور وہ اس بات کی تاکید بھی کر رہے ہیں کہ میرے والد میرے لیے اور دوسروں کے لیے برابر تھے۔

روڈریگو نے حال ہی میں ایک کتاب شائع کی ہے جیسا کہ اس کے عنوان سے ظاہر ہوتا ہے اور وہ عنوان اپنے والدین کو الوداع کہنا ہے اور ان کے ساتھ ہونے والے انٹرویو میں انہوں نے بتایا ہے کہ انہوں نے آخری ہفتے اپنے والد کے ساتھ گزارے ہیں جن کا انتقال 2014 میں ہوا ہے اور انہوں نے آخری سال بھی اپنی والدہ کے ساتھ ان کی موت سے پہلے گزارا ہے اور اس مدت میں انہوں نے اپنے والدین کو الوداع کرنے کے معنی کو طویل اور گہرائی کے ساتھ سمجھا ہے اور اس کے بارے میں وہ کہتے ہیں کہ کوئی دن ایسا نہیں گزرتا جب تک وہ میرے خیالوں میں موجود نہ ہوں اور ان کی موت کا مطلب کسی چیز کا خاتمہ نہیں ہے۔(۔۔۔)

اتوار  27 جمادی الآخر 1443 ہجری  - 30  جنوری  2022ء شمارہ نمبر[15769] 



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]