بغداد ہوائی اڈے کے حملے میں ایک مشتبہ شخص ہوا گرفتار

اتوار کو بغداد انٹرنیشنل ایئر پورٹ پر ہوئے میزائل حملہ میں متاثر ایک جیٹ جہاز کو دیکھا ج سکتا ہے (واع)
اتوار کو بغداد انٹرنیشنل ایئر پورٹ پر ہوئے میزائل حملہ میں متاثر ایک جیٹ جہاز کو دیکھا ج سکتا ہے (واع)
TT

بغداد ہوائی اڈے کے حملے میں ایک مشتبہ شخص ہوا گرفتار

اتوار کو بغداد انٹرنیشنل ایئر پورٹ پر ہوئے میزائل حملہ میں متاثر ایک جیٹ جہاز کو دیکھا ج سکتا ہے (واع)
اتوار کو بغداد انٹرنیشنل ایئر پورٹ پر ہوئے میزائل حملہ میں متاثر ایک جیٹ جہاز کو دیکھا ج سکتا ہے (واع)
عراقی ذرائع نے کل شام کو بتایا ہے کہ پرسو روز بغداد انٹرنیشنل ہوائی اڈے پر ہوئے حملہ میں ایک مشتبہ گرفتار کیا گیا ہے اور یہ بھی کہا ہے کہ اکرم القیسی اب انٹیلیجنس سروسز کی طرف سے تحقیقات کے دائرہ میں ہے جو اس کے پیچھے کھڑا ہے اور دوسرے لوگ بھی اس کے ساتھ ملوث ہیں۔

ایک سینئر عراقی سیکیورٹی ذمہ دار نے «الشرق الاوسط» کو بتایا ہے کہ ایک خصوصی سیکیورٹی فورس نے اکرم محمود راشد القیسی کو بغداد اور دیالی کے درمیان سڑک پر  گرفتار کیا ہے جو بغداد میں پیدا ہوئے - ابو غریب - 1984 اور ایک مسلح گروہ سے تعلق تھا اور اس بات کی طرف بھی اشارہ کیا گیا ہے کہ ہوائی اڈے کے حملے کی منصوبہ بندی اور عمل درآمد میں وہ شریک تھے۔(۔۔۔)

اتوار  27 جمادی الآخر 1443 ہجری  - 30  جنوری  2022ء شمارہ نمبر[15769] 



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]