متحدہ عرب امارات اور اسرائیل: خطرے کے ذرائع کے سد باب کے لئے ایک مشترکہ نظریہhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3447801/%D9%85%D8%AA%D8%AD%D8%AF%DB%81-%D8%B9%D8%B1%D8%A8-%D8%A7%D9%85%D8%A7%D8%B1%D8%A7%D8%AA-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84-%D8%AE%D8%B7%D8%B1%DB%92-%DA%A9%DB%92-%D8%B0%D8%B1%D8%A7%D8%A6%D8%B9-%DA%A9%DB%92-%D8%B3%D8%AF-%D8%A8%D8%A7%D8%A8-%DA%A9%DB%92-%D9%84%D8%A6%DB%92-%D8%A7%DB%8C%DA%A9-%D9%85%D8%B4%D8%AA%D8%B1%DA%A9%DB%81-%D9%86%D8%B8%D8%B1%DB%8C%DB%81
متحدہ عرب امارات اور اسرائیل: خطرے کے ذرائع کے سد باب کے لئے ایک مشترکہ نظریہ
کل ابوظہبی کے ولی عہد شیخ محمد بن زید آل نہیان اور دورہ پر آئے ہوئے اسرائیلی صدر اسحاق ہرزوگ کے درمیان مصافحہ کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے پی اے)
متحدہ عرب امارات اور اسرائیل نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ وہ خطے میں استحکام اور امن کو درپیش خطرات، خاص طور پر ملیشیاؤں اور دہشت گرد قوتوں سے لاحق خطرات کے حوالے سے ایک مشترکہ نقطہ نظر کا انکشاف کیا ہے اور ساتھ ہی دونوں ممالک نے اس بات کی بھی تاکید کی ہے کہ ان کے تعلقات مسلسل آگے بڑھ رہے ہیں اور ان تعلقات کو مضبوط بنانے کے لیے مشترکہ اور مضبوط ارادے بھی ہیں جن سے ان کے اور ان کے عوام کے مفاد وابستہ ہیں۔
یہ یقین دہانی اسرائیلی صدر آئیزک ہرزوگ کے یو اے ای کے پہلے دورے کے دوران سامنے آئی ہے جس میں اماراتی دارالحکومت میں ابوظہبی کے ولی عہد شیخ محمد بن زاید سے ملاقات ہوئی ہے جہاں دونوں فریقوں نے ابراہیمی امن معاہدہ کی روشنی میں تعاون کے پہلوؤں پر تبادلہ خیال کیا ہے۔(۔۔۔)
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزامhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4814066-%D9%85%D8%A7%D9%84%DB%8C-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%AC%D8%B2%D8%A7%D8%A6%D8%B1-%D9%BE%D8%B1-%D8%AF%D8%B4%D9%85%D9%86%D8%A7%D9%86%DB%81-%DA%A9%D8%A7%D8%B1%D9%88%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D8%A7%DA%BA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%A7%D8%B3-%DA%A9%DB%92-%D9%85%D8%B9%D8%A7%D9%85%D9%84%D8%A7%D8%AA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%85%D8%AF%D8%A7%D8%AE%D9%84%D8%AA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔
"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔
انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔
اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔