"ام جبریل" امریکی عدالت کے سامنے

"ام جبریل" امریکی عدالت کے سامنے
TT

"ام جبریل" امریکی عدالت کے سامنے

"ام جبریل" امریکی عدالت کے سامنے
امریکی محکمہ انصاف کے مطابق ایک امریکی خاتون جو شام میں داعش سے وابستہ خواتین کی بٹالین کی قیادت کر رہی تھی اس پر ایک غیر ملکی دہشت گرد گروہ کو مادی مدد فراہم کرنے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔

وزارت نے کل ایک بیان میں کہا ہے کہ 42 سالہ خاتون ایلیسن فلوک ایکرن کا تعلق اصل میں امریکی ریاست کنساس سے ہے اور اس کا نام 2019 میں ورجینیا کی ایک وفاقی عدالت میں دائر کی گئی ایک مجرمانہ شکایت میں درج کیا گیا تھا اور شکایت کے مطابق "ام محمد الامریکی" اور "ام جبریل" کے نام سے موسوم اس خاتون نے کئی سال قبل دہشت گردانہ کارروائیاں کرنے یا اس کی حمایت کرنے کے مقصد سے شام کا سفر کیا تھا اور داعش کی خواتین کی ایک بٹالین کی قیادت کی جس کا نام بریگیڈ نسیبہ ہے۔(۔۔۔)

پیر  28 جمادی الآخر 1443 ہجری  - 31  جنوری  2022ء شمارہ نمبر[15770] 



نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
TT

نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)

غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔

نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)

ہفتہ-29 رجب 1445ہجری، 10 فروری 2024، شمارہ نمبر[16510]