واشنگٹن نے ویانا میں ایرانی جوہری مذاکرات کے لیے ایک وقت کی حد مقرر کر دیا ہے

کوبرگ ہوٹل کے داخلی راستے کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے جہاں وسطی ویانا میں بڑی طاقتوں اور ایران کے درمیان مذاکرات ہو رہے ہیں (اے ایف پی)
کوبرگ ہوٹل کے داخلی راستے کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے جہاں وسطی ویانا میں بڑی طاقتوں اور ایران کے درمیان مذاکرات ہو رہے ہیں (اے ایف پی)
TT

واشنگٹن نے ویانا میں ایرانی جوہری مذاکرات کے لیے ایک وقت کی حد مقرر کر دیا ہے

کوبرگ ہوٹل کے داخلی راستے کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے جہاں وسطی ویانا میں بڑی طاقتوں اور ایران کے درمیان مذاکرات ہو رہے ہیں (اے ایف پی)
کوبرگ ہوٹل کے داخلی راستے کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے جہاں وسطی ویانا میں بڑی طاقتوں اور ایران کے درمیان مذاکرات ہو رہے ہیں (اے ایف پی)
گزشتہ روز واشنگٹن نے ویانا میں ایران کے ساتھ جوہری مذاکرات کے خاتمے کے لیے وقت کی حد مقرر کر دیا ہے اور امریکی محکمہ خارجہ کے ایک سینیئر اہلکار نے زور دے کر کہا ہ کہ ایرانی حکومت کو جوائنٹ کمپری ہینسو پلان آف ایکشن (ایٹمی معاہدے) میں ممکنہ واپسی کے بارے میں ابھی فیصلہ لینا چاہیے اور یا بھی واضح کیا ہے کہ واشنگٹن کا خیال ہے کہ مذاکرات کے لیے باقی ماندہ وقت ایک ہاتھ کی انگلیوں کی تعداد کی طرح ہفتوں سے زیادہ نہیں ہوگی۔(۔۔۔)

منگل  29 جمادی الآخر 1443 ہجری  - 01  فروری  2022ء شمارہ نمبر[15771] 



نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
TT

نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)

غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔

نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)

ہفتہ-29 رجب 1445ہجری، 10 فروری 2024، شمارہ نمبر[16510]