واشنگٹن نے ویانا میں ایرانی جوہری مذاکرات کے لیے ایک وقت کی حد مقرر کر دیا ہے

کوبرگ ہوٹل کے داخلی راستے کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے جہاں وسطی ویانا میں بڑی طاقتوں اور ایران کے درمیان مذاکرات ہو رہے ہیں (اے ایف پی)
کوبرگ ہوٹل کے داخلی راستے کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے جہاں وسطی ویانا میں بڑی طاقتوں اور ایران کے درمیان مذاکرات ہو رہے ہیں (اے ایف پی)
TT

واشنگٹن نے ویانا میں ایرانی جوہری مذاکرات کے لیے ایک وقت کی حد مقرر کر دیا ہے

کوبرگ ہوٹل کے داخلی راستے کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے جہاں وسطی ویانا میں بڑی طاقتوں اور ایران کے درمیان مذاکرات ہو رہے ہیں (اے ایف پی)
کوبرگ ہوٹل کے داخلی راستے کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے جہاں وسطی ویانا میں بڑی طاقتوں اور ایران کے درمیان مذاکرات ہو رہے ہیں (اے ایف پی)
گزشتہ روز واشنگٹن نے ویانا میں ایران کے ساتھ جوہری مذاکرات کے خاتمے کے لیے وقت کی حد مقرر کر دیا ہے اور امریکی محکمہ خارجہ کے ایک سینیئر اہلکار نے زور دے کر کہا ہ کہ ایرانی حکومت کو جوائنٹ کمپری ہینسو پلان آف ایکشن (ایٹمی معاہدے) میں ممکنہ واپسی کے بارے میں ابھی فیصلہ لینا چاہیے اور یا بھی واضح کیا ہے کہ واشنگٹن کا خیال ہے کہ مذاکرات کے لیے باقی ماندہ وقت ایک ہاتھ کی انگلیوں کی تعداد کی طرح ہفتوں سے زیادہ نہیں ہوگی۔(۔۔۔)

منگل  29 جمادی الآخر 1443 ہجری  - 01  فروری  2022ء شمارہ نمبر[15771] 



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]