بائیڈن اور شیخ تمیم نے خلیجی سلامتی اور توانائی کی منڈیوں پر تبادلہ خیال کیا ہےhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3450086/%D8%A8%D8%A7%D8%A6%DB%8C%DA%88%D9%86-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%B4%DB%8C%D8%AE-%D8%AA%D9%85%DB%8C%D9%85-%D9%86%DB%92-%D8%AE%D9%84%DB%8C%D8%AC%DB%8C-%D8%B3%D9%84%D8%A7%D9%85%D8%AA%DB%8C-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%AA%D9%88%D8%A7%D9%86%D8%A7%D8%A6%DB%8C-%DA%A9%DB%8C-%D9%85%D9%86%DA%88%DB%8C%D9%88%DA%BA-%D9%BE%D8%B1-%D8%AA%D8%A8%D8%A7%D8%AF%D9%84%DB%81-%D8%AE%DB%8C%D8%A7%D9%84-%DA%A9%DB%8C%D8%A7-%DB%81%DB%92
بائیڈن اور شیخ تمیم نے خلیجی سلامتی اور توانائی کی منڈیوں پر تبادلہ خیال کیا ہے
کل امریکی صدر کو امیر قطر کا وائٹ ہاؤس میں استقبال کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
واشنگٹن: ہبہ القدسی
TT
TT
بائیڈن اور شیخ تمیم نے خلیجی سلامتی اور توانائی کی منڈیوں پر تبادلہ خیال کیا ہے
کل امریکی صدر کو امیر قطر کا وائٹ ہاؤس میں استقبال کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
امریکی صدر جو بائیڈن نے کل پیر کو قطر کے امیر شیخ تمیم بن حمد الثانی کا استقبال کیا ہے اور ملاقات کے آغاز میں بائیڈن نے افغانستان سے امریکیوں کو نکالنے کے عمل میں قطر کے کردار کے لیے شیخ تمیم کا شکریہ ادا کیا ہے اور خلیجی سلامتی اور توانائی کی منڈیوں کے استحکام سے متعلق مسائل کے علاوہ افغانستان کی صورتحال، فلسطینیوں کے لیے قطر کی مدد اور دہشت گردی سے نمٹنے میں اس کے کردار کو بھی سراہا ہے۔
بائیڈن نے اس اجلاس کے دوران جس میں وزیر خارجہ انٹونی بلنکن، امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن، ہوم لینڈ سیکیورٹی کے سیکریٹری ماریو کیس اور کانگریس کے قانون سازوں نے شرکت کی ہے اعلان کیا ہے کہ امریکی کمپنی "بوئنگ" نے قطر ایئرویز کے ساتھ دو بڑے معاہدے کیے ہیں، ایک وہ ہے جس میں دوحہ کی ملکیتی کمپنی کے 777Xانداز کے 34 طیاروں کی فروخت کی شرط رکھی گئی ہے جس کی قیمت تقریباً 20 بلین ڈالر ہے۔(۔۔۔)
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویشhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4785126-%D8%AF%DB%8C-%DB%81%DB%8C%DA%AF-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%86%D8%B3%D9%84-%DA%A9%D8%B4%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%B1%DB%92-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84%DB%8C-%D8%AA%D8%B4%D9%88%DB%8C%D8%B4
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔
پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔
جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)
جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]