پیوٹن: امریکہ ہمیں جنگ اور پابندیوں میں گھسیٹنا چاہتا ہے

یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی اور برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن کو کل کیف میں دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی اور برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن کو کل کیف میں دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
TT

پیوٹن: امریکہ ہمیں جنگ اور پابندیوں میں گھسیٹنا چاہتا ہے

یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی اور برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن کو کل کیف میں دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی اور برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن کو کل کیف میں دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
ایک طرف امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن اور روسی سرگئی لاوروف کل یوکرائنی بحران میں اہم پیش رفت کرنے میں ناکام رہے تو دوسری طرف روسی صدر ولادیمیر پوتن نے کہا ہے کہ امریکہ یوکرین کو استعمال کرکے ان کے ملک کو قابو میں رکھنا چاہتا ہے جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ وہ روس کو اس پر پابندیاں لگانے کے مقصد سے جنگ میں گھسیٹ سکتا ہے۔

کل پوتن نے اپنی امید کا اظہار کیا ہے کہ یوکرین پر بات چیت منفی منظرناموں سے بچنے کے لیے جاری رہے گی جس میں جنگ بھی شامل ہے جس کے بارے میں ان کا کہنا ہے اگر یوکرین اس میں شامل ہو جائے تو نیٹو کے ساتھ پھوٹ پڑ سکتی ہے اور پھر طاقت کے ذریعے کریمیا کو روس سے دوبارہ حاصل کرنے کی کوشش کی جائے گی۔(۔۔۔)

بدھ  01 رجب المرجب  1443 ہجری  - 02  فروری  2022ء شمارہ نمبر[15772] 



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]