سعودی عرب مستقبل کی ٹیکنالوجیز میں 6.4 بلین ڈالر کی سرمایہ کاری کر رہا ہے

گزشتہ روز ریاض میں منعقد ہونے والی "لیپ 2022" کانفرنس کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (تصویر: بشیر صالح)
گزشتہ روز ریاض میں منعقد ہونے والی "لیپ 2022" کانفرنس کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (تصویر: بشیر صالح)
TT

سعودی عرب مستقبل کی ٹیکنالوجیز میں 6.4 بلین ڈالر کی سرمایہ کاری کر رہا ہے

گزشتہ روز ریاض میں منعقد ہونے والی "لیپ 2022" کانفرنس کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (تصویر: بشیر صالح)
گزشتہ روز ریاض میں منعقد ہونے والی "لیپ 2022" کانفرنس کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (تصویر: بشیر صالح)
سعودی عرب کے اندر کل ریاض کی میزبانی میں بین الاقوامی تکنیکی کانفرنس "لیپ 2022" کے دوران مستقبل کی ٹیکنالوجیز کو سپورٹ کرنے کے لیے 6.4 بلین ڈالر سے زیادہ کی سرمایہ کاری کے سودوں کا اعلان کیا گیا ہے اور ٹیلی کمیونیکیشن اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کے وزیر انجینئر عبد اللہ السواحہ نے کہا ہے کہ ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی حمایت اور بااختیار بنانے سے سعودی عرب آج ڈیجیٹل معیشت میں سب سے بڑا، تیز ترین اور سب سے زیادہ ترقی کرنے والا ملک ہے۔

ان سودوں میں سعودی آرامکو وینچرز کی جانب سے اسٹارٹ اپس کو سپورٹ کرنے کے لیے 1 بلین ڈالر کا فنڈ شروع کرنے، سعودی ٹیلی کام کمپنی مینا ہب میں کلاؤڈ اور ڈیجیٹل سروسز کی خدمات کے مقصد سے علاقائی مرکز کے قیام کے لیے 1 بلین کی سرمایہ کاری اور نیوم ڈیجیٹل ٹیکنالوجی ہولڈنگ کی طرف سے میٹاورس ٹیکنالوجی اور ایک بلین ڈالر کی سرمایہ کاری کے ساتھ ڈیٹا مینجمنٹ پلیٹ فارم شروع کرنے کا اعلان شامل ہے اور پبلک انویسٹمنٹ فنڈ اور "علی بابا" کے ذیلی ادارے کے درمیان دو بلین ڈالر کی شراکت داری بھی ہے۔(۔۔۔)

بدھ  01 رجب المرجب  1443 ہجری  - 02  فروری  2022ء شمارہ نمبر[15772] 



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]