سعودی عرب "نیوم" منصوبے کے ذریعے اپنی توانائی کی تبدیلی کا تجربہ کر رہا ہےhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3453841/%D8%B3%D8%B9%D9%88%D8%AF%DB%8C-%D8%B9%D8%B1%D8%A8-%D9%86%DB%8C%D9%88%D9%85-%D9%85%D9%86%D8%B5%D9%88%D8%A8%DB%92-%DA%A9%DB%92-%D8%B0%D8%B1%DB%8C%D8%B9%DB%92-%D8%A7%D9%BE%D9%86%DB%8C-%D8%AA%D9%88%D8%A7%D9%86%D8%A7%D8%A6%DB%8C-%DA%A9%DB%8C-%D8%AA%D8%A8%D8%AF%DB%8C%D9%84%DB%8C-%DA%A9%D8%A7-%D8%AA%D8%AC%D8%B1%D8%A8%DB%81-%DA%A9%D8%B1-%D8%B1%DB%81%D8%A7-%DB%81%DB%92
سعودی عرب "نیوم" منصوبے کے ذریعے اپنی توانائی کی تبدیلی کا تجربہ کر رہا ہے
شہزادہ عبد العزیز بن سلمان کو کل "لیپ" کانفرنس میں اپنی شرکت کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (تصویر: بشیر صالح)
سعودی وزیر توانائی شہزادہ عبد العزیز بن سلمان نے کہا ہے کہ ریاض "نیوم" منصوبے کے ذریعے توانائی کی تبدیلی کے لیے اپنی صلاحیتوں کی جانچ کر رہا ہے اور اس بات پر بھی زور دیا کہ توانائی کی حفاظت عالمی معیشت کی خوشحالی کے لیے ایک ضروری بنیاد ہے اور موسمیاتی بحران سے نمٹنے کے لیے اس تک پہنچنے کے لیے ایک ہموار منتقلی ضروری ہے۔
سعودی وزیر توانائی نے کل بین الاقوامی تکنیکی کانفرنس (لیپ) کے ورکنگ سیشن کے اندر ایک مکالمے کے سیشن میں جس کا عنوان "توانائی کی منتقلی کے لیے ٹیکنالوجی" اس بات پر زور دیا ہے کہ سعودی عرب اخراج کو کم کرنے اور موسمیاتی بحران سے نمٹنے کے لیے اپنے وعدوں پر قائم ہے اور اس بات کی طرف بھی اشارہ کیا ہے کہ مملکت اپنی صلاحیتوں پر اعتماد اور اس بات کا یقین کہ یہ زندہ عالمی مسائل کے حل کا ایک حصہ ہے وسائل سے چیلنج کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے اور یہ بھی واضح کیا ہے کہ توانائی کی پائیداری، ٹیکنالوجی کا استعمال، ضروریات کے مطابق ان کی ترقی، صفر اخراج حاصل کرنے کے لیے 2060 میں سعودی عرب پہنچیں۔(۔۔۔)
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزامhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4814066-%D9%85%D8%A7%D9%84%DB%8C-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%AC%D8%B2%D8%A7%D8%A6%D8%B1-%D9%BE%D8%B1-%D8%AF%D8%B4%D9%85%D9%86%D8%A7%D9%86%DB%81-%DA%A9%D8%A7%D8%B1%D9%88%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D8%A7%DA%BA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%A7%D8%B3-%DA%A9%DB%92-%D9%85%D8%B9%D8%A7%D9%85%D9%84%D8%A7%D8%AA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%85%D8%AF%D8%A7%D8%AE%D9%84%D8%AA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔
"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔
انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔
اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔