سعودی عرب "نیوم" منصوبے کے ذریعے اپنی توانائی کی تبدیلی کا تجربہ کر رہا ہے

شہزادہ عبد العزیز بن سلمان کو کل "لیپ" کانفرنس میں اپنی شرکت کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (تصویر: بشیر صالح)
شہزادہ عبد العزیز بن سلمان کو کل "لیپ" کانفرنس میں اپنی شرکت کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (تصویر: بشیر صالح)
TT

سعودی عرب "نیوم" منصوبے کے ذریعے اپنی توانائی کی تبدیلی کا تجربہ کر رہا ہے

شہزادہ عبد العزیز بن سلمان کو کل "لیپ" کانفرنس میں اپنی شرکت کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (تصویر: بشیر صالح)
شہزادہ عبد العزیز بن سلمان کو کل "لیپ" کانفرنس میں اپنی شرکت کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (تصویر: بشیر صالح)
سعودی وزیر توانائی شہزادہ عبد العزیز بن سلمان نے کہا ہے کہ ریاض "نیوم" منصوبے کے ذریعے توانائی کی تبدیلی کے لیے اپنی صلاحیتوں کی جانچ کر رہا ہے اور اس بات پر بھی زور دیا کہ توانائی کی حفاظت عالمی معیشت کی خوشحالی کے لیے ایک ضروری بنیاد ہے اور موسمیاتی بحران سے نمٹنے کے لیے اس تک پہنچنے کے لیے ایک ہموار منتقلی ضروری ہے۔

سعودی وزیر توانائی نے کل بین الاقوامی تکنیکی کانفرنس (لیپ) کے ورکنگ سیشن کے اندر ایک مکالمے کے سیشن میں جس کا عنوان "توانائی کی منتقلی کے لیے ٹیکنالوجی" اس بات پر زور دیا ہے کہ سعودی عرب اخراج کو کم کرنے اور موسمیاتی بحران سے نمٹنے کے لیے اپنے وعدوں پر قائم ہے اور اس بات کی طرف بھی اشارہ کیا ہے کہ مملکت اپنی صلاحیتوں پر اعتماد اور اس بات کا یقین کہ یہ زندہ عالمی مسائل کے حل کا ایک حصہ ہے وسائل سے چیلنج کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے اور یہ بھی واضح کیا ہے کہ توانائی کی پائیداری، ٹیکنالوجی کا استعمال، ضروریات کے مطابق ان کی ترقی، صفر اخراج حاصل کرنے کے لیے 2060 میں سعودی عرب پہنچیں۔(۔۔۔)

جمعرات  02 رجب المرجب  1443 ہجری  - 03  فروری  2022ء شمارہ نمبر[15773] 



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]