واشنگٹن مشرقی یورپ کی طرف دفاعی افواج بڑھ رہے ہیں

کل شائع ہونے والی ایک سیٹلائٹ تصویر میں یوکرین کی سرحد کے قریب روسی شہر یلنیا میں کمک اور فوجی گاڑیوں کی تعیناتی کو دکھایا گیا ہے (اے ایف پی)
کل شائع ہونے والی ایک سیٹلائٹ تصویر میں یوکرین کی سرحد کے قریب روسی شہر یلنیا میں کمک اور فوجی گاڑیوں کی تعیناتی کو دکھایا گیا ہے (اے ایف پی)
TT

واشنگٹن مشرقی یورپ کی طرف دفاعی افواج بڑھ رہے ہیں

کل شائع ہونے والی ایک سیٹلائٹ تصویر میں یوکرین کی سرحد کے قریب روسی شہر یلنیا میں کمک اور فوجی گاڑیوں کی تعیناتی کو دکھایا گیا ہے (اے ایف پی)
کل شائع ہونے والی ایک سیٹلائٹ تصویر میں یوکرین کی سرحد کے قریب روسی شہر یلنیا میں کمک اور فوجی گاڑیوں کی تعیناتی کو دکھایا گیا ہے (اے ایف پی)
کل امریکہ نے دفاعی افواج کو مشرقی یورپ کی طرف منتقل کرنے کے اپنے ارادے کا اعلان کیا ہے اور اس اقدام کو روس نے تباہ کن سمجھا ہے اور جوابی کاروائی کرنے کی دھمکی دی ہے۔

امریکی محکمہ دفاع کے ترجمان جان کربی نے پینٹاگون میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم نے جرمنی سے ایک ہزار امریکی فوجیوں کو رومانیہ بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے اور تقریباً 2000 فوجی شمالی کیرولینا کے فورٹ بریگ سے جرمنی، رومانیہ اور پولینڈ جائیں گے اور انہوں نے مزید کہا کہ یہ فوجیں چند دنوں کے دوران حرکت کریں گی۔(۔۔۔)

جمعرات  02 رجب المرجب  1443 ہجری  - 03  فروری  2022ء شمارہ نمبر[15773] 



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]