یوکرین کے بحران کو حل کرنے کے لیے پیوٹن کو میکرون کے اچھے مذاکرات کار کے طور پر انتظار ہےhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3458766/%DB%8C%D9%88%DA%A9%D8%B1%DB%8C%D9%86-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%AD%D8%B1%D8%A7%D9%86-%DA%A9%D9%88-%D8%AD%D9%84-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%DA%A9%DB%92-%D9%84%DB%8C%DB%92-%D9%BE%DB%8C%D9%88%D9%B9%D9%86-%DA%A9%D9%88-%D9%85%DB%8C%DA%A9%D8%B1%D9%88%D9%86-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%DA%86%DA%BE%DB%92-%D9%85%D8%B0%D8%A7%DA%A9%D8%B1%D8%A7%D8%AA-%DA%A9%D8%A7%D8%B1-%DA%A9%DB%92-%D8%B7%D9%88%D8%B1-%D9%BE%D8%B1
یوکرین کے بحران کو حل کرنے کے لیے پیوٹن کو میکرون کے اچھے مذاکرات کار کے طور پر انتظار ہے
پوتن بنیادی معاملات میں میکرون کے ساتھ بات چیت کرنا چاہتے ہیں (اے پی)
فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون ان دنوں انتہائی اہم ایسی سفارتی سرگرمیاں جاری رکھے ہوئے ہیں جن کی تمام تر سرگرمیاں اس بات پر گھوم رہی ہیں کہ ایک طرف روس یوکرائنی سرحد پر اور دوسری طرف روس اور نیٹو کے درمیان دھماکے کو ناکارہ بنانے کے لیے کس طرح کام کیا جائے اور یہ بھی ایسے وقت میں ہوا ہے جب امریکہ روس کی ان تیاروں کے سلسلہ میں تنبیہات میں شدت لا رہا ہے اور روس یوکرین پر حملے کے جواز کے سلسلہ میں بہانے فراہم کرنے کی تیاریاں کر رہا ہے۔
فرانسیسی صدر اپنے روسی ہم منصب ولادیمیر پوتن سے جو ان کا انتظار کر رہے ہیں عملی طور پر اس بات کا ترجمہ چاہتے ہیں جس کی تاکید انہوں نے متعدد بار کیا ہے کہ ان کا یوکرین کے خلاف کوئی جارحانہ ارادہ نہیں ہے اور پیرس یقینی طور پر سفارتی حل کو اپنانا چاہتا ہے اور میکرون ایک ثالث بننا چاہتا ہے جو اہم فریقوں اور اتحادیوں اور شراکت داروں کے ساتھ افہام وتفہیم کے ذریعے اس کے کرسٹلائزیشن پر زور دے رہا ہے۔(۔۔۔)
بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزمhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4820656-%D8%A8%D8%A7%D8%A6%DB%8C%DA%88%D9%86-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D9%86-%D9%BE%D8%B1-3-%D8%A7%D9%85%D8%B1%DB%8C%DA%A9%DB%8C-%D9%81%D9%88%D8%AC%DB%8C%D9%88%DA%BA-%DA%A9%DB%92-%D9%82%D8%AA%D9%84-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%85%D9%84%D9%88%D8%AB-%DB%81%D9%88%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%AC%D9%88%D8%A7%D8%A8-%D8%AF%DB%8C%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%B9%D8%B2%D9%85
بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن نے کل (اتوار) کو شام کی سرحد کے قریب شمال مشرقی اردن میں تعینات امریکی افواج پر ڈرون حملے میں 3 امریکی فوجیوں کی ہلاکت اور دیگر کے زخمی ہونے کا اعلان کیا۔
بائیڈن نے "وائٹ ہاؤس" سے جاری اپنے بیان میں کہا کہ یہ حملہ ایران کے حمایت یافتہ مسلح گروپوں نے کیا جو شام اور عراق میں کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ واشنگٹن ابھی معاملے کی تحقیقات کر رہا ہے اور حملے کے بارے میں حقائق جمع کر رہا ہے۔ بائیڈن نے یقین دہانی کی کہ ان کا ملک امریکی فوجیوں کے قتل اور زخمی کرنے میں ملوث "تمام ذمہ داروں" کو "مناسب وقت اور طریقے سے" جواب دے گا۔
اسی طرح آج امریکی ایوان نمائندگان کے اسپیکر مائیک جانسن نے بھی امریکی فوجیوں کے قتل کی مذمت کی اور "X" پلیٹ فارم پر کہا کہ امریکی انتظامیہ کو دنیا کو ایک "مضبوط پیغام" دینا چاہیے کہ امریکی افواج کے خلاف حملوں کا جواب ہر صورت دیا جائے گا۔(...)