یوکرین کے بحران کو حل کرنے کے لیے پیوٹن کو میکرون کے اچھے مذاکرات کار کے طور پر انتظار ہےhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3458766/%DB%8C%D9%88%DA%A9%D8%B1%DB%8C%D9%86-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%AD%D8%B1%D8%A7%D9%86-%DA%A9%D9%88-%D8%AD%D9%84-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%DA%A9%DB%92-%D9%84%DB%8C%DB%92-%D9%BE%DB%8C%D9%88%D9%B9%D9%86-%DA%A9%D9%88-%D9%85%DB%8C%DA%A9%D8%B1%D9%88%D9%86-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%DA%86%DA%BE%DB%92-%D9%85%D8%B0%D8%A7%DA%A9%D8%B1%D8%A7%D8%AA-%DA%A9%D8%A7%D8%B1-%DA%A9%DB%92-%D8%B7%D9%88%D8%B1-%D9%BE%D8%B1
یوکرین کے بحران کو حل کرنے کے لیے پیوٹن کو میکرون کے اچھے مذاکرات کار کے طور پر انتظار ہے
پوتن بنیادی معاملات میں میکرون کے ساتھ بات چیت کرنا چاہتے ہیں (اے پی)
فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون ان دنوں انتہائی اہم ایسی سفارتی سرگرمیاں جاری رکھے ہوئے ہیں جن کی تمام تر سرگرمیاں اس بات پر گھوم رہی ہیں کہ ایک طرف روس یوکرائنی سرحد پر اور دوسری طرف روس اور نیٹو کے درمیان دھماکے کو ناکارہ بنانے کے لیے کس طرح کام کیا جائے اور یہ بھی ایسے وقت میں ہوا ہے جب امریکہ روس کی ان تیاروں کے سلسلہ میں تنبیہات میں شدت لا رہا ہے اور روس یوکرین پر حملے کے جواز کے سلسلہ میں بہانے فراہم کرنے کی تیاریاں کر رہا ہے۔
فرانسیسی صدر اپنے روسی ہم منصب ولادیمیر پوتن سے جو ان کا انتظار کر رہے ہیں عملی طور پر اس بات کا ترجمہ چاہتے ہیں جس کی تاکید انہوں نے متعدد بار کیا ہے کہ ان کا یوکرین کے خلاف کوئی جارحانہ ارادہ نہیں ہے اور پیرس یقینی طور پر سفارتی حل کو اپنانا چاہتا ہے اور میکرون ایک ثالث بننا چاہتا ہے جو اہم فریقوں اور اتحادیوں اور شراکت داروں کے ساتھ افہام وتفہیم کے ذریعے اس کے کرسٹلائزیشن پر زور دے رہا ہے۔(۔۔۔)
"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4792611-%DA%88%DB%8C%D9%88%D9%88%D8%B3-%D8%A7%D9%BE%D9%86%DB%92-%D9%81%D9%88%D8%B1%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%AF%D9%86%D9%88%DA%BA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%DB%8C%DA%A9-%D9%85%D8%B6%D8%A8%D9%88%D8%B7-%D9%82%D9%84%D8%B9%DB%81
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT
TT
"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔
ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)