مخالف چوکی میں القرشی کی رہائش کی وجہ سے اطمہ میں حیرت کا ماحول

شمال مغربی شام میں اس گھر کے باورچی خانے میں ملبہ کو دیکھا جا سکتا ہے جہاں داعش کا رہنما مارا گیا تھا (الشرق الاوسط)
شمال مغربی شام میں اس گھر کے باورچی خانے میں ملبہ کو دیکھا جا سکتا ہے جہاں داعش کا رہنما مارا گیا تھا (الشرق الاوسط)
TT

مخالف چوکی میں القرشی کی رہائش کی وجہ سے اطمہ میں حیرت کا ماحول

شمال مغربی شام میں اس گھر کے باورچی خانے میں ملبہ کو دیکھا جا سکتا ہے جہاں داعش کا رہنما مارا گیا تھا (الشرق الاوسط)
شمال مغربی شام میں اس گھر کے باورچی خانے میں ملبہ کو دیکھا جا سکتا ہے جہاں داعش کا رہنما مارا گیا تھا (الشرق الاوسط)
اپنے قصبے میں موت کے دو دن بعد،ادلب کے دیہی علاقوں میں اطمہ کے لوگ اس وجہ سے پریشان تھے کہ داعش کا رہنما ابو ابراہیم القرشی شمال مغربی شام میں اس دشمن کی چوکی میں کیوں چھپا ہوا تھا۔

عینی شاہدین نے الشرق الاوسط کو بتایا ہے کہ جس گھر میں القرشی کو مارا گیا وہ (آئی ایس آئی ایس) کے اہم دشمن (حیات تحریر الشام) کی چوکیوں اور ہیڈ کوارٹر سے صرف سو میٹر کے فاصلے پر تھا اور یہ عفرین میں ترک افواج کے ٹھکانوں سے بھی زیادہ دور نہیں تھا اور اس کے علاوہ یہ گھر ایک ایسے علاقے میں واقع ہے جو 2019 میں سابق (داعش) کے رہنما ابو بکر البغدادی کے قتل کی جگہ سے زیادہ دور نہیں ہے۔(۔۔۔)

اتوار  05 رجب المرجب  1443 ہجری  - 06  فروری  2022ء شمارہ نمبر[15776] 



مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
TT

مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)

کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔

"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔

انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔

اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔

جمعہ-14 رجب 1445ہجری، 26 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16495]