مخالف چوکی میں القرشی کی رہائش کی وجہ سے اطمہ میں حیرت کا ماحولhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3459111/%D9%85%D8%AE%D8%A7%D9%84%D9%81-%DA%86%D9%88%DA%A9%DB%8C-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D9%84%D9%82%D8%B1%D8%B4%DB%8C-%DA%A9%DB%8C-%D8%B1%DB%81%D8%A7%D8%A6%D8%B4-%DA%A9%DB%8C-%D9%88%D8%AC%DB%81-%D8%B3%DB%92-%D8%A7%D8%B7%D9%85%DB%81-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%AD%DB%8C%D8%B1%D8%AA-%DA%A9%D8%A7-%D9%85%D8%A7%D8%AD%D9%88%D9%84
مخالف چوکی میں القرشی کی رہائش کی وجہ سے اطمہ میں حیرت کا ماحول
شمال مغربی شام میں اس گھر کے باورچی خانے میں ملبہ کو دیکھا جا سکتا ہے جہاں داعش کا رہنما مارا گیا تھا (الشرق الاوسط)
اپنے قصبے میں موت کے دو دن بعد،ادلب کے دیہی علاقوں میں اطمہ کے لوگ اس وجہ سے پریشان تھے کہ داعش کا رہنما ابو ابراہیم القرشی شمال مغربی شام میں اس دشمن کی چوکی میں کیوں چھپا ہوا تھا۔
عینی شاہدین نے الشرق الاوسط کو بتایا ہے کہ جس گھر میں القرشی کو مارا گیا وہ (آئی ایس آئی ایس) کے اہم دشمن (حیات تحریر الشام) کی چوکیوں اور ہیڈ کوارٹر سے صرف سو میٹر کے فاصلے پر تھا اور یہ عفرین میں ترک افواج کے ٹھکانوں سے بھی زیادہ دور نہیں تھا اور اس کے علاوہ یہ گھر ایک ایسے علاقے میں واقع ہے جو 2019 میں سابق (داعش) کے رہنما ابو بکر البغدادی کے قتل کی جگہ سے زیادہ دور نہیں ہے۔(۔۔۔)
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویشhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4785126-%D8%AF%DB%8C-%DB%81%DB%8C%DA%AF-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%86%D8%B3%D9%84-%DA%A9%D8%B4%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%B1%DB%92-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84%DB%8C-%D8%AA%D8%B4%D9%88%DB%8C%D8%B4
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔
پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔
جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)
جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]