مخالف چوکی میں القرشی کی رہائش کی وجہ سے اطمہ میں حیرت کا ماحول

شمال مغربی شام میں اس گھر کے باورچی خانے میں ملبہ کو دیکھا جا سکتا ہے جہاں داعش کا رہنما مارا گیا تھا (الشرق الاوسط)
شمال مغربی شام میں اس گھر کے باورچی خانے میں ملبہ کو دیکھا جا سکتا ہے جہاں داعش کا رہنما مارا گیا تھا (الشرق الاوسط)
TT

مخالف چوکی میں القرشی کی رہائش کی وجہ سے اطمہ میں حیرت کا ماحول

شمال مغربی شام میں اس گھر کے باورچی خانے میں ملبہ کو دیکھا جا سکتا ہے جہاں داعش کا رہنما مارا گیا تھا (الشرق الاوسط)
شمال مغربی شام میں اس گھر کے باورچی خانے میں ملبہ کو دیکھا جا سکتا ہے جہاں داعش کا رہنما مارا گیا تھا (الشرق الاوسط)
اپنے قصبے میں موت کے دو دن بعد،ادلب کے دیہی علاقوں میں اطمہ کے لوگ اس وجہ سے پریشان تھے کہ داعش کا رہنما ابو ابراہیم القرشی شمال مغربی شام میں اس دشمن کی چوکی میں کیوں چھپا ہوا تھا۔

عینی شاہدین نے الشرق الاوسط کو بتایا ہے کہ جس گھر میں القرشی کو مارا گیا وہ (آئی ایس آئی ایس) کے اہم دشمن (حیات تحریر الشام) کی چوکیوں اور ہیڈ کوارٹر سے صرف سو میٹر کے فاصلے پر تھا اور یہ عفرین میں ترک افواج کے ٹھکانوں سے بھی زیادہ دور نہیں تھا اور اس کے علاوہ یہ گھر ایک ایسے علاقے میں واقع ہے جو 2019 میں سابق (داعش) کے رہنما ابو بکر البغدادی کے قتل کی جگہ سے زیادہ دور نہیں ہے۔(۔۔۔)

اتوار  05 رجب المرجب  1443 ہجری  - 06  فروری  2022ء شمارہ نمبر[15776] 



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]