ایران میں امریکی پابندیوں میں نرمی کا پرتپاک خیر مقدم

ایران میں نتنز جوہری تنصیب کو دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
ایران میں نتنز جوہری تنصیب کو دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
TT

ایران میں امریکی پابندیوں میں نرمی کا پرتپاک خیر مقدم

ایران میں نتنز جوہری تنصیب کو دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
ایران میں نتنز جوہری تنصیب کو دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
ایران نے اپنے اوپر عائد پابندیوں کو جزوی طور پر ہٹانے سے متعلق امریکی اقدامات کا پرتباک خیر مقدم کیا ہے لیکن واشنگٹن کی جانب سے کل شام کو ایرانی سول نیوکلیئر پروگرام سے متعلق استثنیٰ کی بحالی کے اعلان کے بعد انہیں ناکافی سمجھا ہے۔

امریکی انتظامیہ نے اس استثنیٰ کو بحال کیا ہے جس کی وجہ سے غیر ملکی ممالک اور ایرانی غیر فوجی جوہری منصوبوں میں حصہ لینے والی کمپنیوں کو امریکی پابندیوں کا نشانہ بننے کے خطرے سے بچایا گیا ہے اور یہ وہ معاہدے ہیں جنہیں سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نےزیادہ سے زیادہ دباؤ کی پالیسی کے تحت 2020 میں منسوخ کر دیا تھا جسے اس نے 2015 کے جوہری معاہدے سے دستبرداری کے بعد تہران کی طرف اختیار کیا ہے۔(۔۔۔)

اتوار  05 رجب المرجب  1443 ہجری  - 06  فروری  2022ء شمارہ نمبر[15776] 



نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
TT

نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)

غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔

نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)

ہفتہ-29 رجب 1445ہجری، 10 فروری 2024، شمارہ نمبر[16510]