ایران میں امریکی پابندیوں میں نرمی کا پرتپاک خیر مقدم

ایران میں نتنز جوہری تنصیب کو دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
ایران میں نتنز جوہری تنصیب کو دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
TT

ایران میں امریکی پابندیوں میں نرمی کا پرتپاک خیر مقدم

ایران میں نتنز جوہری تنصیب کو دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
ایران میں نتنز جوہری تنصیب کو دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
ایران نے اپنے اوپر عائد پابندیوں کو جزوی طور پر ہٹانے سے متعلق امریکی اقدامات کا پرتباک خیر مقدم کیا ہے لیکن واشنگٹن کی جانب سے کل شام کو ایرانی سول نیوکلیئر پروگرام سے متعلق استثنیٰ کی بحالی کے اعلان کے بعد انہیں ناکافی سمجھا ہے۔

امریکی انتظامیہ نے اس استثنیٰ کو بحال کیا ہے جس کی وجہ سے غیر ملکی ممالک اور ایرانی غیر فوجی جوہری منصوبوں میں حصہ لینے والی کمپنیوں کو امریکی پابندیوں کا نشانہ بننے کے خطرے سے بچایا گیا ہے اور یہ وہ معاہدے ہیں جنہیں سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نےزیادہ سے زیادہ دباؤ کی پالیسی کے تحت 2020 میں منسوخ کر دیا تھا جسے اس نے 2015 کے جوہری معاہدے سے دستبرداری کے بعد تہران کی طرف اختیار کیا ہے۔(۔۔۔)

اتوار  05 رجب المرجب  1443 ہجری  - 06  فروری  2022ء شمارہ نمبر[15776] 



مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
TT

مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)

کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔

"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔

انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔

اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔

جمعہ-14 رجب 1445ہجری، 26 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16495]