ایران میں امریکی پابندیوں میں نرمی کا پرتپاک خیر مقدم

ایران میں نتنز جوہری تنصیب کو دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
ایران میں نتنز جوہری تنصیب کو دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
TT

ایران میں امریکی پابندیوں میں نرمی کا پرتپاک خیر مقدم

ایران میں نتنز جوہری تنصیب کو دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
ایران میں نتنز جوہری تنصیب کو دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
ایران نے اپنے اوپر عائد پابندیوں کو جزوی طور پر ہٹانے سے متعلق امریکی اقدامات کا پرتباک خیر مقدم کیا ہے لیکن واشنگٹن کی جانب سے کل شام کو ایرانی سول نیوکلیئر پروگرام سے متعلق استثنیٰ کی بحالی کے اعلان کے بعد انہیں ناکافی سمجھا ہے۔

امریکی انتظامیہ نے اس استثنیٰ کو بحال کیا ہے جس کی وجہ سے غیر ملکی ممالک اور ایرانی غیر فوجی جوہری منصوبوں میں حصہ لینے والی کمپنیوں کو امریکی پابندیوں کا نشانہ بننے کے خطرے سے بچایا گیا ہے اور یہ وہ معاہدے ہیں جنہیں سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نےزیادہ سے زیادہ دباؤ کی پالیسی کے تحت 2020 میں منسوخ کر دیا تھا جسے اس نے 2015 کے جوہری معاہدے سے دستبرداری کے بعد تہران کی طرف اختیار کیا ہے۔(۔۔۔)

اتوار  05 رجب المرجب  1443 ہجری  - 06  فروری  2022ء شمارہ نمبر[15776] 



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]