ویانا مذاکرات آج دوبارہ شروع ہوں گے اور تہران ریڈ لائن" کے ساتھ واپس آ چکا ہےhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3462926/%D9%88%DB%8C%D8%A7%D9%86%D8%A7-%D9%85%D8%B0%D8%A7%DA%A9%D8%B1%D8%A7%D8%AA-%D8%A2%D8%AC-%D8%AF%D9%88%D8%A8%D8%A7%D8%B1%DB%81-%D8%B4%D8%B1%D9%88%D8%B9-%DB%81%D9%88%DA%BA-%DA%AF%DB%92-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%AA%DB%81%D8%B1%D8%A7%D9%86-%D8%B1%DB%8C%DA%88-%D9%84%D8%A7%D8%A6%D9%86-%DA%A9%DB%92-%D8%B3%D8%A7%D8%AA%DA%BE-%D9%88%D8%A7%D9%BE%D8%B3-%D8%A2-%DA%86%DA%A9%D8%A7-%DB%81%DB%92
ویانا مذاکرات آج دوبارہ شروع ہوں گے اور تہران ریڈ لائن" کے ساتھ واپس آ چکا ہے
ایرانی صدر کو گزشتہ روز تہران میں فن لینڈ کے وزیر خارجہ سے ملاقات کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ای ایف پی)
ایران کے ساتھ جوہری مذاکرات کا آٹھواں دور آج سے دوبارہ شروع ہونے کو ہے جسے ایرانی اور یورپی وفود کی ویانا واپسی کے بعد فیصلہ کن ہونے کی توقع ہے جبکہ ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان سعید خطیب زادہ نے گزشتہ روز ایک پریس کانفرنس میں اعلان کیا ہے کہ تہران نے یہ واضح کیا ہے کہ 2015 کے جوہری معاہدے کو بحال کرنے کے لیے عالمی طاقتوں کے ساتھ بات چیت میں امریکی پابندیوں کو ہٹانا ایک سرخ لکیر ہے۔
زادہ نے مزید کہا کہ واشنگٹن نے ایک ایسا قدم اٹھانے کا فیصلہ کیا ہے جس کا ایرانی اقتصادی صورتحال پر کوئی اثر نہیں پڑے گا اور امریکہ کی ایک ذمہ دار حکومت کو معاہدے کی طرف واپس آنا چاہیے اور اپنی ذمہ داریوں کو پورا کرنا چاہیے۔(۔۔۔)
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزامhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4814066-%D9%85%D8%A7%D9%84%DB%8C-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%AC%D8%B2%D8%A7%D8%A6%D8%B1-%D9%BE%D8%B1-%D8%AF%D8%B4%D9%85%D9%86%D8%A7%D9%86%DB%81-%DA%A9%D8%A7%D8%B1%D9%88%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D8%A7%DA%BA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%A7%D8%B3-%DA%A9%DB%92-%D9%85%D8%B9%D8%A7%D9%85%D9%84%D8%A7%D8%AA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%85%D8%AF%D8%A7%D8%AE%D9%84%D8%AA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔
"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔
انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔
اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔