ویانا مذاکرات آج دوبارہ شروع ہوں گے اور تہران ریڈ لائن" کے ساتھ واپس آ چکا ہے

ایرانی صدر کو گزشتہ روز تہران میں فن لینڈ کے وزیر خارجہ سے ملاقات کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ای ایف پی)
ایرانی صدر کو گزشتہ روز تہران میں فن لینڈ کے وزیر خارجہ سے ملاقات کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ای ایف پی)
TT

ویانا مذاکرات آج دوبارہ شروع ہوں گے اور تہران ریڈ لائن" کے ساتھ واپس آ چکا ہے

ایرانی صدر کو گزشتہ روز تہران میں فن لینڈ کے وزیر خارجہ سے ملاقات کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ای ایف پی)
ایرانی صدر کو گزشتہ روز تہران میں فن لینڈ کے وزیر خارجہ سے ملاقات کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ای ایف پی)
ایران کے ساتھ جوہری مذاکرات کا آٹھواں دور آج سے دوبارہ شروع ہونے کو ہے جسے ایرانی اور یورپی وفود کی ویانا واپسی کے بعد فیصلہ کن ہونے کی توقع ہے جبکہ ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان سعید خطیب زادہ نے گزشتہ روز ایک پریس کانفرنس میں اعلان کیا ہے کہ تہران نے یہ واضح کیا ہے کہ 2015 کے جوہری معاہدے کو بحال کرنے کے لیے عالمی طاقتوں کے ساتھ بات چیت میں امریکی پابندیوں کو ہٹانا ایک سرخ لکیر ہے۔

زادہ نے مزید کہا کہ واشنگٹن نے ایک ایسا قدم اٹھانے کا فیصلہ کیا ہے جس کا ایرانی اقتصادی صورتحال پر کوئی اثر نہیں پڑے گا اور امریکہ کی ایک ذمہ دار حکومت کو معاہدے کی طرف واپس آنا چاہیے اور اپنی ذمہ داریوں کو پورا کرنا چاہیے۔(۔۔۔)

منگل  07 رجب المرجب  1443 ہجری  - 08  فروری  2022ء شمارہ نمبر[15777] 



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]